سوال :
مفتی صاحب! مسئلہ یہ ہے عورت کے انتقال کے بعد اس کے زیورات کو اتار لیا جاتا ہے اور جو نا نکلے اسکو کاٹ کر نکالا جاتا ہے۔ اگر میت مرد/عورت کا اپنی حیاتی میں کوئی آپریشن سے کوئی عضو مصنوعی اسٹیل یا کوئی اور دھات کے لگائے گئے ہوں تو انکا نکالنا ضروری ہے کیا؟
دوسرے اکثر دانت پورے نقلی ہوں تو وہ نکال لئے جاتے ہیں مگر جو سونے، چاندنی، اسٹیل کی کیپ ہوتی ہے۔ کیا اس کا بھی نکالنا ضروری ہے؟ رہنمائی فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : آصف اقبال، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : میت کے بدن پر موجود زیورات یا مصنوعی اعضاء اگر میت کو زخم پہنچائے بغیر نکل سکتے ہوں تو ان کو نکال لینا ضروری ہے۔ اور جو مصنوعی اعضاء زخم لگائے بغیر نہ نکل سکیں انہیں رہنے دینا چاہیے۔ مثلاً اگر دانت منہ میں جڑ دیئے گئے ہیں یا آپریشن کے ذریعے کوئی عضو بدن میں پیوست کردیا گیا ہو (خواہ وہ سونے چاندی یا اسٹیل کے کیوں نہ ہوں) تو ان کے نکالنے میں دقت ودشواری ہوگی جس کی وجہ سے میت کی بے حرمتی لازم آئے گی، لہٰذا ایسے دانت اور اعضاء چھوڑ دیئے جائیں، نکالے نہ جائیں۔ کیونکہ میت کی حرمت مال کی حرمت سے زیادہ ہے۔
وَيُنْزَعُ عَنْهُ مَا لَيْسَ مِنْ جِنْسِ الْكَفَنِ نَحْوُ السِّلَاحِ وَالْجُلُودِ وَالْفَرْوِ وَالْحَشْوِ وَالْخُفِّ وَالْقَلَنْسُوَةِ وَالسَّرَاوِيلِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/١٦٨)
فَيُنْزَعُ عَنْهُ (كَالْفَرْوِ وَالْحَشْوِ) وَالْقَلَنْسُوَةِ (وَالْخُفِّ وَالسِّلَاحِ)۔ (مجمع الأنہر : ١/١٨٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
30 ربیع الاول 1443
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں