سوال :
مفتی صاحب ! ہماری مسجد میں ایک مصلی پانی پینے سے پہلے کسی قدر بلند آواز سے وَسقٰیھم ربّہم شراباً طہوراً پڑھتے ہیں، بعض جگہ پینے کے پانی کے مٹکے رکھ کر قریب ہی اس (سورہ دہر کی) آیت (کے ٹکڑے) کو جلی حرفوں میں لکھ دیا جاتا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پانی پینے سے پہلے اسے دعا کے طور پر لوگ پڑھیں، سوال یہ ہے کہ کیا یہ پانی پینے کی مسنون دعا ہے؟
(المستفتی : قاری توصیف، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : پانی پینے سے پہلے صرف "بسم اللہ" کہنا مسنون ہے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب تم پانی پینے لگو تو بسم اللہ کہو اور جب برتن کو اپنے منہ سے ہٹاؤ تو حمد کرو یعنی ہر بار میں یا آخری بار میں الحمدللہ کہو۔
سوال نامہ میں مذکور سورہ دہر کی آیت : وَسَقَاہُمْ رَبُّہُمْ شَرَابًا طَہُوْرًا کا پانی پینے سے پہلے پڑھنا آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت نہیں ہے۔ جبکہ اس آیت کا پانی پینے سے پہلے کسی قدر بلند آواز سے پڑھنا اور پانی کے مٹکوں کے پاس اس کا لکھ دینا اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس آیت کو پانی پینے کی مسنون دعا سمجھا جارہا ہے۔ لہٰذا جو لوگ ایسا کرتے ہیں انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ یہ مسنون دعا نہیں ہے، اس وقت کے مسنون کلمات وہی ہیں جو اوپر حدیث شریف میں مذکور ہیں، لہٰذا اسی کا اہتمام ہونا چاہیے۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " لَا تَشْرَبُوا وَاحِدًا كَشُرْبِ الْبَعِيرِ، وَلَكِنِ اشْرَبُوا مَثْنَى، وَثُلَاثَ، وَسَمُّوا إِذَا أَنْتُمْ شَرِبْتُمْ، وَاحْمَدُوا إِذَا أَنْتُمْ رَفَعْتُمْ۔ (سنن الترمذی، رقم : ١٨٨٥)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
06 ربیع الآخر 1443
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء مفتی صاحب
جواب دیںحذف کریںالحمدللہ میری بھی اصلاح ہو گئ
حذف کریںٹھیک ہے 👌
حذف کریںLas Vegas' Wynn Casino - JTM Hub
جواب دیںحذف کریںCasino. Wynn is a $4 billion resort with four hotel communitykhabar towers with www.jtmhub.com 5,750 rooms herzamanindir.com/ and suites. https://tricktactoe.com/ Each of the hotel towers includes a 20,000 square foot casino and a worrione