جمعہ، 1 اکتوبر، 2021

نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنا بھول جائے یا دوسری سورۃ پڑھنے کے بعد یاد آئے

سوال :

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک شخص فرض نماز کی دوسری رکعت میں اکثر سورۃ فاتحہ پڑھنا  بھول جاتا ہے۔ کبھی سورۃ پڑھنے کے بعد یاد آتا ہے۔
۱) بھولنے کی صورت میں کیا کرے؟
۲) یاد آنے کی صورت میں کیا کرے؟
جواب مرحمت فرما کر شکر گزار بنائیں۔
(المستفتی : اشتیاق احمد، بھوپال)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سنن ونوافل کی ہر رکعت میں اور فرض کی ابتدائی دو رکعتوں میں سے کسی میں سورۂ فاتحہ بھول سے نہیں پڑھی تو سجدۂ سہو واجب ہوگا۔ سجدۂ سہو کرلینے سے نماز درست ہوجائے گی۔

اگر شروع میں سورۂ فاتحہ پڑھنا بھول گیا اور دوسری سورۃ شروع کردی پھر یاد آیا تو اب اسے چاہئے کہ سورۂ فاتحہ پڑھ کر پھر کوئی سورۃ ملائے اور اخیر میں سجدۂ سہو بھی کرے۔

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر سورہ فاتحہ پڑھنا بھول گیا اور اسی رکعت میں یاد نہیں آیا بلکہ بعد میں کسی رکعت میں یاد آیا تو سجدۂ سہو کرنے سے نماز درست ہوجائے گی، اور اگر اسی رکعت میں دوسری سورۃ پڑھتے ہوئے یا پڑھنے کے بعد یاد آیا تو اس سورۃ کو چھوڑ کر سورہ فاتحہ پڑھے اور دوبارہ کوئی سورۃ پڑھے اور اخیر میں سجدۂ سہو کرکے نماز مکمل کرے۔ ہر دو صورت میں اگر سجدۂ سہو نہیں کیا گیا تو نماز وقت کے اندر واجب الاعادہ ہوگی، وقت گزر جانے کے بعد اعادہ مستحب ہوگا۔

(وَهِيَ) - الی قولہ - (قِرَاءَةُ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ) فَيَسْجُدُ لِلسَّهْوِ بِتَرْكِ أَكْثَرِهَا لَا أَقَلِّهَا۔ (شامی : ١/٤٥٨)

وَمَنْ سَهَا عَنْ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ فِي الْأُولَى أَوْ فِي الثَّانِيَةِ وَتَذَكَّرَ بَعْدَ مَا قَرَأَ بَعْضَ السُّورَةِ يَعُودُ فَيَقْرَأُ بِالْفَاتِحَةِ ثُمَّ بِالسُّورَةِ قَالَ الْفَقِيهُ أَبُو اللَّيْثِ: يَلْزَمُهُ سُجُودُ السَّهْوِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/١٢٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
23 صفر المظفر 1443

1 تبصرہ:

بوگس ووٹ دینے کا حکم