ہفتہ، 11 ستمبر، 2021

نماز کے وقت میں حیض آجائے؟

سوال :

کسی نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد عورت کو حیض آجائے تو کیا پاکی ہوجانے کے بعد اس وقت کی نماز کی قضا اسے ادا کرنی ہوگی؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : فیضان عابد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نماز کے وقت میں اگر حیض آجائے جبکہ ابھی یہ نماز ادا نہیں کی ہے تو یہ نماز معاف ہوجائے گی، یہاں تک کہ اخیر وقت میں بھی اگر حیض آئے اور اس وقت تک نماز ادا نہیں کی ہے تب بھی پاکی حاصل ہونے کے بعد اس نماز کی قضا لازم نہیں ہوگی۔

أَمَّا الْفَرْضُ فَفِي الصَّوْمِ تَقْضِيهِ دُونَ الصَّلَاةِ وَإِنْ مَضَى مِنْ الْوَقْتِ مَا يُمْكِنُهَا أَدَاؤُهَا فِيهِ؛ لِأَنَّ الْعِبْرَةَ عِنْدَنَا لِآخِرِ الْوَقْتِ كَمَا فِي الْمَنْبَعِ۔ (شامی : ١/٢٩١)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
03 صفر المظفر 1443

5 تبصرے:

  1. نماز کی حالت میں آۓ تو کیا کریں مفتی صاحب

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. اگر فرض نماز پڑھنے کے دوران حیض آگیا تو وہ نماز بالکل معاف ہے، یعنی بعد میں اس کی قضا نہیں ہوگی، اور اگر نفل شروع کرنے کے بعد آیا ہے تو بعد میں اس کی قضا کرنا ضروری ہے۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں
  2. فرض معاف لیکن نفل نماز کی قضاء کرنا پڑے گی اس میں کیا حکمت ہوسکتی
    جبکہ فرض کا مقام تو بڑا ہے

    جواب دیںحذف کریں

بوگس ووٹ دینے کا حکم