سوال :
محترم مفتی صاحب ! گھروں میں کپڑے دھونے کے بعد خوشبو کے لیے فیبرک کنڈیشنر میں بھگا کر رکھتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ایسے کپڑوں میں نماز ادا کر سکتے ہیں یا نہیں؟ یہ کنڈیشنر بالوں میں لگانے والے شیمپو کی ہی طرح کا ہوتا ہے، کپڑے دھونے کے بعد ایک ٹب میں پانی کے ساتھ فیبرک کنڈیشنر تھوڑا سا ملا کر اس میں کپڑوں کو ڈال دیتے ہیں اس کے کچھ وقت بعد اس کو نکال کر سوکھنے کے لیے پھیلا دیتے ہیں۔ یہاں اس کی وضاحت کا مقصد یہ تھا کہ مستورات کے ایک گروپ میں زیادہ تر کا یہ خیال ہے کہ اس سے نماز نہیں ہوتی، اس کی بوتل پر کچھ فارمولا وغیرہ بھی لکھا ہوا نہیں ہے۔
(المستفتی : ضیاء الرحمن، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : شریعت مطہرہ کا واضح اصول ہے کہ جب تک یقینی طور پر یہ بات ثابت نہ ہوجائے کہ اس میں کوئی حرام یا ناپاک چیز شامل ہے اور اپنی اصل ہیئت پر باقی ہے تب تک اس کے استعمال کو ناجائز نہیں کہا جائے گا۔
اور اگر یہ کہا جائے کہ اس میں الکحل ملا ہوا ہے تو معلوم ہونا چاہیے کہ شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی صاحب کی اس سلسلے میں تحقیق یہ ہے کہ استعمالی اشیاء مثلاً ادویات، عطریات وغیرہ میں شامل کیا جانے والا الکحل آلو، گنا، پیٹرول، سبزیوں اور پتھر کے کوئلے وغيرہ سے بنتا ہے ایسے الکحل کی آمیزش سے وہ چیز ناپاک نہیں ہوتی، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں فیبرک کنڈیشنر کا استعمال جائز ہے، اور جن کپڑوں میں اس کا استعمال ہوا ہے ان کپڑوں میں بلاشبہ نماز بھی درست ہوگی۔
ہمارے معاشرے میں ایسی بہت سی چیزیں ہیں جن کے متعلق کم علم عوام خصوصاً خواتین نے اسے بغیر کسی شرعی دلیل کے ناجائز سمجھ لیا ہے۔ جو بلاشبہ ایک بہت بڑا گناہ کا کام ہے۔ لہٰذا ایسے لوگوں کو اپنی اصلاح کرنا چاہیے۔
وإن معظم الکحول التي تستعمل الیوم في الأدویۃ والعطور وغیرہا لا تتخذ من العنب أو التمر، إنما تتخذ من الحبوب أو القشور أو البترول وغیرہ، کما ذکرنا في باب بیع الخمر من کتاب البیوع، وحینئذٍ ہناک فسحۃ في الأخذ بقول أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰہ تعالیٰ عند عموم البلویٰ، واللّٰہ سبحانہ أعلم۔ (تکملۃ فتح الملہم، کتاب الأشربۃ / حکم الکحول المسکرۃ ۳؍۶۰۸ مکتبۃ دار العلوم کراچی)
الیقین لا یزول بالشک ۔ (الاشباہ والنظائر : ۱/۲۲۰)
ان ما ثبت بیقین لا یرتفع بالشک ، وما ثبت بیقین لا یرتفع إلا بیقین ۔ (۴۵/۲۷۹ ، یقین، الموسوعۃ الفقہیۃ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
25 ذی الحجہ 1442
جزاكم اللّٰہ خيراً و احسن الجزاء
جواب دیںحذف کریںجزاکم اللہ خیرا کثیراً کثیرا
جواب دیںحذف کریں