سوال :
ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ دیگر انبیاء کے لیے ﷺ استعمال کرسکتے ہیں؟
(المستفتی : راشد فیض، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کے علاوہ دیگر انبیاء کرام علیہم السلام کے ساتھ علیہ السلام یا علیہ الصلوۃ والسلام استعمال ہوتا ہے۔ معنی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو علیہ الصلوٰۃ والسلام اور صلی اللہ علیہ و سلم ایک ہی ہے دونوں کے معنی "ان پر درود وسلام ہو"کے ہوتے ہیں۔ لہٰذا دیگر انبیاء کرام علیہم السلام کے ساتھ صلی اللہ علیہ و سلم بھی کہہ دیا جائے تو کوئی قباحت نہیں ہے۔ لیکن ہر خاص وعام صلی اللہ علیہ و سلم ہمارے پیارے آقا جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے لیے ہی استعمال کرتا ہے، ان کے علاوہ کسی اور نبی کے لیے استعمال کیا جائے تو سننے والا التباس اور شک وشبہ میں پڑ سکتا ہے۔ مثلاً اگر کوئی حضرت موسیٰ علیہ السلام کا تذکرہ کرتے ہوئے کہہ دے کہ موسیٰ صلی اللہ علیہ و سلم تو سننے والا کنفیوز ہوجائے گا کہ یہ موسیٰ علیہ السلام کا تذکرہ چل رہا ہے یا نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا؟ لہٰذا جو دعائیہ کلمات جس طرح رائج ہیں انہیں اسی طرح استعمال کیا جائے۔
ولا یصلی علی غیر الأنبیاء ولا علی غیر الملائکۃ إلا بطریق التبع۔(تنویر الأبصار علی الدر المختار، کتاب الخنثیٰ / مسائل شتی ۶؍۷۵۳)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 شوال المکرم 1442
جزاک اللہ خیرا کثیرا
جواب دیںحذف کریں