سوال :
محترم مفتی صاحب! شخص زکوٰۃ، صدقہ وغیرہ لیتے ہیں ان کے گھر صاحب نصاب شخص جائے تو کچھ کھانا پانی وغیرہ کھا پی سکتے ہیں یا نہیں؟ اور ایسے شخص کے وہاں شادی ہو جو زکوٰۃ، صدقہ، وغیرہ جمع کرکے شادی کرتے ہیں ان کے وہاں شادی میں جاکر کھانا کھا سکتے ہیں یا نہیں؟ شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے؟
(المستفتی : زین الزماں تکمیلی، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر کسی مستحقِ زکوٰۃ کو زکوٰۃ یا صدقہ کا مال دیا جائے اور وہ اس پر قبضہ کرلے تو یہ مال اس کی ملکیت میں آجاتا ہے۔ اب یہ جس شخص کو بھی اپنا مال دے یا دعوت دے تو اس کا قبول کرنا ہر امیر (صاحب نصاب) وغریب کے لیے شرعاً جائز اور درست ہے۔
اس سلسلے میں بطور دلیل براہ راست ایک حدیث شریف ملاحظہ فرمالیں :
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم گھر میں تشریف لائے تو گوشت کی ہانڈی پک رہی تھی، آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے سامنے روٹی اور گھر کا سالن لایا گیا آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ کیا میں نے وہ ہانڈی نہیں دیکھی جس میں گوشت ہے؟ یعنی جب گوشت پک رہا ہے تو وہ مجھے کیوں نہیں دیا گیا؟ عرض کیا گیا کہ بے شک ہانڈی میں گوشت پک رہا ہے لیکن وہ گوشت بریرہ کو بطور صدقہ دیا گیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم تو صدقہ نہیں کھاتے۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا وہ گوشت بریرہ کے لئے صدقہ ہے اور ہمارے لئے ہدیہ ہے۔ (١)
معلوم ہوا کہ مستحق زکوٰۃ شخص کے یہاں اگر صاحب نصاب شخص جائے تو اس کے یہاں اس کا کھانا پینا جائز ہے، اور اسی طرح ان کے یہاں نکاح کی تقریب میں دعوت طعام قبول کرنا اور وہاں کھانا سب جائز ہے۔
١) عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا قالت: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: … ألم أر برمۃ فیہا لحم، قالوا: بلیٰ! ولکن ذٰلک لحم تصدق بہ علی بریرۃ، وأنت لا تأکل الصدقۃ، قال: علیہا صدقۃ ولنا ہدیۃ۔ (صحیح البخاري : رقم: ۵۰۷۹)
قال الشیخ عبد الحق المحدث الدہلوي تحت قولہ: ’’ولنا ہدیۃ‘‘ أي إن أہدتہا إلینا بریرۃ، … فإذا تصدق علی الفقیر شيء صار ملکہ، فلہ أن یہدیہ ویہبہ للغني، ولکل من لا تحل لہ الصدقۃ۔ (لمعات التنقیح في شرح مشکاۃ المصابیح : ۴؍۲۹۲، دار النوادر)
قال الطیبي: إذا تصدق علی المحتاج بشيء ملکہ، فلہ أن یہدي بہ إلی غیرہ الخ، وہو معنی قول ابن الملک: فیحل التصدق علی من حرم علیہ بطریق الہدیۃ۔ (مرقاۃ المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح : ۴؍۲۹۲، دار الکتب العلمیۃ بیروت)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 شوال المکرم 1442
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
جواب دیںحذف کریں