سوال :
زکوٰۃ کی رقم جس کو دے رہے ہیں اس کو بتانا ضروری ہے کہ میں جو دے رہا ہوں وہ زکوٰۃ کی رقم ہے؟ حالانکہ جسے دینا ہے اگر اسے بتا دیں کہ جو رقم دی جارہی وہ زکوٰۃ کی ہے تو وہ نہیں لے گا جبکہ وہ اس کا مستحق ہے۔ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : وکیل بھائی، مالیگاؤں)
-----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ایسا شخص جو صاحبِ نصاب نہ ہو تو اسے زکوٰۃ دے سکتے ہیں، اور ضروری نہیں ہے کہ زکوٰۃ کی رقم مستحق زکوٰۃ کو بتاکر دی جائے۔ بلکہ نہ بتانا بہتر ہے۔ معلوم ہونا چاہیے کہ زکوٰۃ کی نیت سے تحفہ، ہدیہ، عید بونس یا عیدی وغیرہ کہہ کر بھی مستحق زکوٰۃ کو زکوٰۃ کی رقم دی جاسکتی ہے۔
وَمَنْ أَعْطَى مِسْكِينًا دَرَاهِمَ وَسَمَّاهَا هِبَةً أَوْ قَرْضًا وَنَوَى الزَّكَاةَ فَإِنَّهَا تُجْزِيهِ، وَهُوَ الْأَصَحُّ هَكَذَا فِي الْبَحْرِ الرَّائِقِ نَاقِلًا عَنْ الْمُبْتَغَى وَالْقُنْيَةِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/١٧١)
ولو دفعها إلى صبيان أقربائه برسم عيد أو إلى مبشر أو مهدي الباكورة جاز۔ (طحطاوی علی المراقی الفلاح : ٧٧٥)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
27 شعبان المعظم 1442
مفتی صاحب مسئلہ یہ معلوم کرنا ہے کہ
جواب دیںحذف کریںروزہ کی حالت میں کرونا ویکسین کیسا ہے
انجیکشن خواہ کرونا کا مدافعتی ہو یا عام بیماریوں کا ہو اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔
حذف کریںواللہ تعالٰی اعلم
روزہ کی حالت میں کرونا ویکسین لگوانا درست ہے
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ
جواب دیںحذف کریں