جمعہ، 29 جنوری، 2021

بیوہ مطلقہ کی عدت کب سے شروع ہوگی؟

سوال :

مفتی صاحب ! دریافت طلب مسئلہ یہ ہے کہ عورت شوہر کے انتقال کے بعد عدت کب سے شمار کیا جائے گا فوراً انتقال کے بعد یا دفنانے کے بعد سے؟ ہمارے پڑوس میں ایک شخص کا انتقال ہوگیا ہے دو دن کے بعد مرحوم کو دفنایا گیا، اس لیے یہ مسئلہ ناچیز کے لئے ضروری ہے گھر والے پوچھ رہے ہیں، جواب سے نوازیں، نوازش ہوگی۔
(المستفتی : مشتاق احمد قاسمی، مدھوبنی)
-----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بیوہ عورت کی عدت شوہر کے انتقال کے فوراً بعد شروع ہوجاتی ہے، عدت کی ابتداء کے لئے تدفین شرط نہیں ہے۔ اسی طرح مطلقہ عورت کی عدت بھی طلاق کے ساتھ ہی شروع ہوجاتی ہے، خواہ بیوی کو کچھ عرصہ بعد طلاق کا علم ہو۔

صورتِ مسئولہ میں جیسے ہی آپ کے پڑوسی کا انتقال ہوا ان کی بیوی کی عدت شروع ہوگئی، دو دن کے بعد تدفین ہونے سے عدت پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔

واِبتداء العدۃ فی الطلاق عقیب الطلاق وفی الوفاۃ عقیب الوفاۃ فان لم تعلم بالطلاق أو الوفاۃ حتی مضت مدۃ العدۃ فقد انقضت عدتہا۔ (ہدایہ :۲/۴۰۵)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
15 جمادی الآخر 1442

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بوگس ووٹ دینے کا حکم