سوال :
مفتی صاحب! پیٹرول پمپ پر کام کرنا کیسا ہے؟ ہوتا یہ ہے کہ تنخواہ کم ہوتی ہے لیکن ریڈنگ کا حساب ہونے کے بعد روزآنہ دو سو تین سو روپے بچتے ہیں انکا استعمال کیسا ہے؟
(المستفتی : مولوی محمد ذاکر، بیڑ)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : پٹرول پمپ پر پٹرول ڈالنے کی ملازمت کرنا فی نفسہ جائز ہے، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ البتہ آپ نے جو صورت بیان کی ہے اس میں اگر ملازمین قصداً گراہک کو کم پٹرول دیتے ہیں تو اس سے بچی ہوئی رقم کا استعمال ان کے لیے جائز نہ ہوگا۔ البتہ اگر غلطی سے کچھ کم پٹرول چلا جائے جس کی تلافی کرنا بھی ممکن نہ ہو نیز یہ مقدار بہت کم ہو جس سے گراہک کو بھی ناگواری نہ ہوتی ہو جیسا کہ عموماً ہوتا ہے تو پھر اس میں کوئی گناہ کی بات نہیں ہے۔
قال اللہ تعالیٰ : وَيْلٌ لِلْمُطَفِّفِينَ (1) الَّذِينَ إِذَا اكْتَالُوا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُونَ (2) وَإِذَا كَالُوهُمْ أَوْ وَزَنُوهُمْ يُخْسِرُونَ (3)۔ (سورۃ المطففين)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 ربیع الآخر 1442
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں