سوال :
ایک حافظ صاحب جو عمر دراز اور معذور ہیں، زمین پر سجدہ نہیں کر سکتے، کیا ایسے حافظ صاحب امامت کرسکتے ہیں جبکہ تمام مقتدی حضرات جاہل ہوں؟ برائے مہربانی جواب عنایت فرماکر عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : مولوی محسن، مہار ٹاکلی)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں مذکورہ حافظ صاحب اگر باقاعدہ زمین پر بیٹھ کر رکوع سجدہ نہیں کرسکتے تو رکوع اور سجدہ پر قادر مقتدیوں کے لیے ان کی امامت درست نہیں ہے۔ کیونکہ امام مقتدیوں سے قوی ہونا ضروری ہے۔ لہٰذا نمازیوں میں جو دوسرا کوئی شخص جو نماز پڑھا سکتا ہو وہ نماز پڑھائے گا، خواہ وہ کم پڑھا لکھا ہی کیوں نہ ہو۔
(وَصَحَّ اقْتِدَاءُ مُتَوَضِّئٍ) لَا مَاءِ مَعَهُ (بِمُتَيَمِّمٍ) وَلَوْ مَعَ مُتَوَضِّئٍ بِسُؤْرِ حِمَارٍ مُجْتَبًى (وَغَاسِلٍ بِمَاسِحٍ) وَلَوْ عَلَى جَبِيرَةٍ (وَقَائِمٍ بِقَاعِدٍ) يَرْكَعُ وَيَسْجُدُ؛ «لِأَنَّهُ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - صَلَّى آخِرَ صَلَاتِهِ قَاعِدًا وَهُمْ قِيَامٌ وَأَبُو بَكْرٍ يُبَلِّغُهُمْ تَكْبِيرَهُ»،(قَوْلُهُ وَقَائِمٍ بِقَاعِدٍ) أَيْ قَائِمٍ رَاكِعٍ سَاجِدٍ أَوْ مُومٍ، وَهَذَا عِنْدَهُمَا خِلَافًا لِمُحَمَّدٍ. وَقَيَّدَ الْقَاعِدَ بِكَوْنِهِ يَرْكَعُ وَيَسْجُدُ لِأَنَّهُ لَوْ كَانَ مُومِيًا لَمْ يَجُزْ اتِّفَاقًا۔ (شامی : ١/٥٨٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
26 ربیع الاول 1442
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں