سوال :
محترم مفتی صاحب! زید ٹیچر ہے اور اس نے اپنی ملازمت کے ذریعے جو جائداد خریدی ہے کیا اس میں دیگر بہن بھائیوں کا بھی حق ہوگا؟ کیونکہ زید کے والد ابھی حیات ہیں، برائے مہربانی تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : شعیب اختر، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بیٹے کا ذاتی کاروبار یعنی جو والد کا لگایا ہوا نہ ہو یا ملازمت سے حاصل ہونے والی آمدنی سے جو جائداد بنائی جائے گی وہ صرف بیٹے کی ہوگی، اس میں کسی دوسرے کا کوئی حق نہیں ہوگا۔
صورتِ مسئولہ میں زید ٹیچر ہے تو اس ملازمت کی آمدنی کے ذریعے جو جائداد بنائی گئی وہ خالص اسی کی ہوگی، زید کے والد کے انتقال کے بعد اسے ان کے ترکہ میں شامل نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی زید کے بہن بھائیوں کا اس میں کوئی حصہ ہوگا۔
لِأَنَّ تَرَكَهُ الْمَيِّتُ مِنْ الْأَمْوَالِ صَافِيًا عَنْ تَعَلُّقِ حَقِّ الْغَيْرِ بِعَيْنٍ مِنْ الْأَمْوَالِ كَمَا فِي شُرُوحِ السِّرَاجِيَّةِ۔ (شامي / کتاب الفرائض، ۶/۷۵۹)
الرجل یأکل من مال ولدہ أي إذا احتاج إلیہ وفي ہامشہ یجوز عند أحمد مطلقًا․․․ وخالفہ الأئمة الثلثة وقالوا لا یجوز إلا أن یحتاج فیأخذ بقدر حاجتہ۔ (بذ ل المجہود : ۴/۲۹۵)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
24 صفر المظفر 1442
اگر زید والد کے ساتھ مشترکہ طور پر رھتا ھو تب کیا صورت ھوگی اور اگر زید والد کے مکان میں علیحدہ رھتا ھو اور والدین کے اخراجات اٹھاتا ھو تب کیا صورت ھوگی
جواب دیںحذف کریںدونوں میں یہی حکم ہے۔
حذف کریںواللہ تعالٰی اعلم
جزاكم الله
حذف کریںاگر زید کا کاروبار والد کے پیسوں سے شروع ہوا تھا تب کیا حکم ہو گا؟
جواب دیںحذف کریںاس صورت میں اس کاروبار سے بنائی گئی ہر پروپرٹی پر تمام وارثین کا حصہ ہوگا۔
حذف کریںواللہ تعالٰی اعلم
اور اگر محنت صرف زید کی ہو تب؟
حذف کریںذاتی ملازمت میں خود بندے کی ہی محنت ہوتی ہے نا۔ آپ کیا کہنا چاہ رہے ہیں؟ وضاحت کے ساتھ بتائیں۔
حذف کریںجزاک اللہ خیرا.....
جواب دیںحذف کریں