سوال :
مفتی صاحب ! درمیان وضو اگر حدث لاحق (مثلاً ریح خارج ہوجائے) تو کیا وضو پھر سے کرنا ہوگا؟ جبکہ دھوئے گئے اعضاء ابھی سوکھے بھی نہیں ہیں۔
(المستفتی : افضال احمد ملی، پمپر کھیڑ، چالیسگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : دورانِ وضو اگر حدث لاحق ہوجائے یعنی ریح خارج ہوجائے یا اور کوئی اور ناقضِ وضو پیش آجائے، تو ایسی صورت میں دوبارہ شروع سے وضو کرنا ضروری ہے، خواہ اعضاء وضو گیلے ہی کیوں نہ ہو۔ البتہ اگر کوئی معذور ہو یعنی اسے کثرت سے ریح خارج ہوتی ہو یا پیشاب کے قطرات آتے ہوں تو اس کا حکم الگ ہے۔ اس کا حکم جاننے کے لیے ہمارا جواب "کثرت سے پیشاب ہوجانے والے شخص کے لئے نماز اور تلاوت کا حکم" ملاحظہ فرمائیں۔
سُئلت عمن أحدث أثناء وضوئہ ہل یکفیہ إتمامہ لذٰلک الوضوء أو یلزمہ الاستیناف؟ فالجواب أنہ یلزمہ الاستیناف کما أفتی شیخ الإسلام علی الاٰفندي۔ (فتاویٰ الکاملیۃ ۱۰، بحوالہ حاشیۃ: فتاویٰ محمودیہ ۵؍۶۰ ڈابھیل/کتاب النوازل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 محرم الحرام 1442
wazu ke darmiyan reeh kharij ho jaye?
Jazakallah ul khairah
جواب دیںحذف کریںJazakallahu ahsanal jaza
جواب دیںحذف کریںJazakallahu ahsanal jaza
جواب دیںحذف کریںJazakallahu ahsanal jaza
جواب دیںحذف کریںمفتی صاحب.
جواب دیںحذف کریںانتہائی اہم نقطہ کی طرف آپ نے رہنمائی کی ہے. جزاکم اللہ خیرا واحسن الجزاء.
ڈاکٹر انصاری مختار احمد
جزاک اللہ
جواب دیںحذف کریںمفتی صاحب
جواب دیںحذف کریںالسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اک سوال یہ ہے کہ فرض نماز کے بعد ( اجتماعی دعا ) جو نماز ختم ہوتے ہی امام صاحب اور مقتدی حضرات ہاتھ اٹھا کے دعا کرتے ہیں یا امام صاحب کے دعا پر آمین کہتے ہیں تو
کیا اسطرح فرض نماز کے دعا کرنا حدیث سے ثابت ہے ؟
جبکہ علماء دین کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت کے ۲۳ سالا زندگی میں فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کبھی نہیں کی اور نہ ہی کرنے کو کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے
اس کی کیا حقیقت ہے حدیث کی روشنی میں مفصل جواب عنایت فرمائیں
عین نوازش ہوگی
جبکہ بڑے بڑے مدارس
بڑے بڑے اجتماع میں بھی یہ دیکھنے کو ملا ہے
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء فی الدارین
فقط سلام
مفتی صاحب
اس واٹس اپ نمبر 9270121798 پر رابطہ فرمائیں۔
حذف کریں