سوال :
مفتی صاحب! آنکھ بند کرکے نماز پڑھنا کیسا ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : شاہ رُخ، فتح پور)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قیام کی حالت میں نگاہ سجدے کی جگہ رکھنا مسنون ومستحب ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فقہاء نے آنکھیں بند کرکے نماز پڑھنے کو مکروہِ تنزیہی لکھا ہے، البتہ اگر توجہ اور یکسوئی اور خشوع و خضوع حاصل کرنے کے لیے ایسا کیا جائے تو اس کی گنجائش تو ہے، تاہم بہتر یہی ہے کہ آنکھیں کھول کر نماز پڑھی جائے۔
وتغمیض عینیہ للنھي إلا إذا قصد قطع النظر عن الأغیار والتوجہ إلی جانب الملک الستار۔ (مجمع الأنہر: ۱/۴۲۴)
ويكره أن يغمض عينيه في الصلاة ؛ لما روي عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه نهى عن تغميض العين في الصلاة ؛ ولأن السنة أن يرمي ببصره إلى موضع سجوده وفي التغميض ترك هذه السنة ؛ ولأن كل عضو وطرف ذو حظ من هذه العبادة فكذا العين۔ (بدائع الصنائع : ٢/٣٤٣)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
23 ذی الحجہ 1441
جزاک اللہ خیرا حضرت
جواب دیںحذف کریں