منگل، 25 اگست، 2020

شرعی مسافت کی ابتداء اور انتہا؟

سوال :

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ ہمارے شہر جنتور سے پاتھری کی طرف جانے کےلئے تین راستے ہیں، 
1) پربھنی کی طرف سے جس کا فاصلہ اسّی پچاسی کلو میٹر ہے، 2 سیلو کی طرف سے بہتّر، تہتر کلو میٹر ہے۔ 3 بالور کی طرف سے پچپن چھپن کلو میٹر ہے۔
دریافت طلب بات یہ ہے کہ اب نماز میں قصر کرنا یا پوری نماز پڑھنا؟
اور کلو میٹر سرکاری حساب سے بس اسٹینڈ سے شمار ہوگا یا لب شہر سے؟
آج کل بہت سارے شہر بس اسٹینڈ سے ایک دیڑھ کلو میٹر باہر ہیں۔
(المستفتی : مسیّب رشید خان، جنتور)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : راستہ چلنے والا جس راستے سے سفر کرے گا اس کا اعتبار ہوگا۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر جنتور سے پاتھری جانا ہو اور پربھنی والا راستہ اختیار کیا جائے جس میں 82 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑے تو ایسا شخص جنتور شہر کی حدود سے نکلتے ہی مسافر ہوجائے گا اور نمازوں میں قصر کرے گا۔ اس کے علاوہ بقیہ راستوں کے اختیار کرنے کی صورت میں چونکہ شرعی مسافت 82 کلومیٹر فاصلہ نہیں پایا جائے گا، لہٰذا اس صورت میں نمازیں مکمل پڑھی جائیں گی۔

سفر کی مسافت کا اعتبار اپنے شہر کی آبادی اور حدود کے ختم ہونے کے بعد سے کیا جاتا ہے نہ کہ بس یا ریلوے اسٹیشن سے۔ نیز جس مقام کی طرف سفرکر رہا ہے اُس شہر کی حدود کی ابتداء کا اعتبار ہوگا نہ کہ اس مقام اور محلہ کا جہاں اسے جانا ہے اور نہ ہی اس مقام کے ریلوے یا بس اسٹیشن کا۔ لہٰذا جس شہر کی طرف سفر کر رہا ہے، اس کی حدود میں اور اس کے اپنے شہر کی حدود کے درمیان شرعی مسافت 82 کلومیٹر کا فاصلہ ہوگا تو ایسا شخص مسافر ہوگا ورنہ نہیں۔

(من خرج من عمارۃ موضع اقامتہ) من جانب خروجہ وان لم یجاوز من الجانب الاخر۔ (الدر المختار : ۱۲۱/۲)

(قولہ من جانب خروجہ الخ) قال فی شرح المنیۃ : فلا یصیر مسافراً قبل ان یفارق عمران ماخرج منہ من الجانب الذی خرج حتی لو کان ثمۃ محلۃ منفصلۃ عن المصر وقد کانت متصلۃ بہ لایصیر مسافراً مالم یجاوزھا، ولوجاوز العمران من جھۃ خروجہ وکان بحذائہ محلۃ من الجانب الاخر یصیر مسافراً اذ المعتبر جانب خروجہ۔ (شامي : ۱۲۱/۲)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
05 محرم الحرام 1442

2 تبصرے:

  1. جوابات
    1. اس میں تین قول ہیں، دارالعلوم دیوبند سے 78 کلومیٹر کا فتوی دیا جاتا ہے۔

      جبکہ جامعہ قاسمیہ شاہی مراد آباد سے 82 اور 87 کلومیٹر کا فتوی دیا جاتا ہے۔ اس میں معتدل قول 82 کلومیٹر والا ہے۔ 87 کلومیٹر والا محتاط قول ہے۔

      بندہ 82 کلومیٹر کے اعتبار سے جواب لکھتا ہے، 72 کلومیٹر والی بات غلط ہے، لہٰذا اس پر عمل نہ کیا جائے۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں

بوگس ووٹ دینے کا حکم