سوال :
مفتی صاحب ! بہت سے لوگ جن کو قرآن شریف پڑھنا نہیں آتا ہے وہ قرآن شریف کی ہر سطر پر انگلی پھیرتے ہیں اور بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھتے ہیں تو کیا یہ پڑھنا درست ہے؟
(المستفتی : حافظ شہباز، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قرآنِ کریم کے الفاظ کو بدلنا یا غلط پڑھنا ناجائز اور سخت گناہ ہے، زبر، زیر، پیش یا سکون بھی کوئی قصداً بدلے گا تو وہ سخت گناہ گار ہوگا، اور اگر معنیٰ میں ایسا فساد آیا جس سے عقیدہ خطرے میں پڑے یا قرآن میں تبدیلی کو جائز سمجھتا ہو تو ایسے شخص کا ایمان خطرے میں ہے۔ البتہ صورتِ مسئولہ میں جبکہ ان لوگوں کو پتہ ہے کہ ہمیں قرآنِ مجید پڑھنا نہیں آتا تو ایسی صورت میں یہ قرآن کے کلمات تبدیل کرنا نہیں ہے۔ لہٰذا اگر مذکورہ عمل قرآن کی تعظیم اور بسم اللہ کی تلاوت سے کیا جائے تو ایسا کرنا درست ہے، بلکہ بسم اللہ پڑھنے کا ثواب ملے گا اور قرآن کی تعظیم، اور اسے دیکھنے کا ثواب بھی ملے گا۔ لیکن قرآن کی تلاوت اور اس کے ختم کا ثواب نہیں ملے گا۔ لہٰذا یہ سمجھنا درست نہ ہوگا کہ ہم قرآن کی تلاوت کررہے ہیں یا اسے مکمل کرنے سے ختمِ قرآن کا ثواب ملے گا۔ تاہم جسے قرآن پڑھنا نہ آتا ہو اس کے لیے حکم یہ ہے کہ جس قدر ممکن ہو، قرآن پاک کی تلاوت سیکھنے میں وقت لگائے تاکہ حدیثِ مبارکہ "جو شخص قرآن کو اٹک اٹک کر پڑھتا ہے اور قرآن پڑھنا اس کے لئے مشکل ہوتا ہے تو اس کے لئے دو ثواب ہیں۔" کے مطابق اسے دوہرا اجر ملے۔
عن عائشۃ رضی اللّٰہ عنہا قالت : قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الماہر بالقرآن مع السفرۃ الکرام البررۃ وھذالذی یقرأ القرآن یتتعتع فیہ وھو علیہ شاق لہ اجران۔ (مسند امام احمد : ۹۸/٢)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
17 ذی القعدہ 1441
جزاک اللہ خیرا واحسن الجزاء
جواب دیںحذف کریں