سوال :
مفتی صاحب! گوشت کے حلال ہونے کے لیے جانور کو ذبح کرتے وقت دعا کے الفاظ کا زبان سے ادا کرنا ضروری ہے؟
2) اگر کوئی مسلمان بھائی ذبح کرتے وقت دعا پڑھنا بھول جائے تو کیا اس جانور کا گوشت حلال ہوگا؟ اگر گوشت کی مارکٹ میں ایسے جانور کا گوشت پہنچ جائے جو سوال نمبر 2 کے مطابق ذبح کیا گیا ہو اور زید ایسے گوشت کو خرید کر کھالے تو کیا زید گناہگار ہوگا؟
(المستفتی : محمد یاسر، مالیگاؤں)
--------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : کسی بھی حلال جانور کو ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لینا شرط ہے۔ لیکن اس کا زور سے پڑھنا ضروری نہیں بلکہ آہستہ بھی پڑھ لینا کافی ہے جس میں زبان کو حرکت ہوجائے۔ صرف دل میں سوچ لینا کافی نہیں۔
2) جو جانور ناسیاً (بھول کر) بغیر بسم اللہ پڑھے ذبح کیا گیا ہو اس کا کھانا حلال ہے، البتہ قصداً بسم اللہ ترک کی صورت میں ذبیحہ حرام ہوجاتا ہے۔
لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر جانور ذبح کرنے والا مسلمان بسم اللہ پڑھنا بھول جائے تو ایسے جانور کا گوشت کھانا حلال ہے۔
ولا تحل ذبیحة من تعمّد ترک التسمیة مسلما أو کتابیاً لنصّ القرآن ولانعقاد الإجماع۔ (ردالمحتار : ۹/۴۳۳)
وتارک تسمیۃ عمداً فان ترکہا ناسیاً حل۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۵/۲۸۸)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
04 ذی الحجہ 1441
جزاک اللہ خیرا مفتی صاحب کیا یہی مسلہ قربانی کا بھی ہے
جواب دیںحذف کریںجی ہاں
حذف کریں