جمعہ کی دوسری اذان کا جواب اور اس کے بعد دعا کا حکم

سوال :

مفتی صاحب ! آپ کا ایک فتوی پڑھنے میں آیا تھا کہ جمعہ کے خطبہ کے دوران امام صاحب اگر ان اللہ وملئکتہ الخ پڑھیں تو مصلی دل میں درود شریف پڑھ سکتے ہیں، تو کیا دوسری اذان کا جواب دے سکتے ہیں اور اس کے بعد کی دعا بھی پڑھ سکتے ہیں؟
(المستفتی : عبدالقیوم شیخ، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : جمعہ کی دوسری اذان کا جواب دینا راجح قول کے مطابق درست ہے۔ لیکن صرف دل دل میں دیا جائے، زبان سے کلمات نہ کہیں، اس لئے کہ خطیب کے منبر پر آنے کے بعد زبان سے ذکر و اذکار ممنوع ہے۔ نیز اس کے بعد کی دعا بھی پڑھی جاسکتی ہے، البتہ اس میں بھی زبان سے کلمات کہنا اور ہاتھوں کا اٹھانا ممنوع ہے۔

وَيَنْبَغِي أَنْ لَا يُجِيبَ بِلِسَانِهِ اتِّفَاقًا فِي الْأَذَانِ بَيْنَ  يَدَيْ الْخَطِيبِ۔ (شامی : ١/٣٩٩)

وَإِذَا شَرَعَ فِي الدُّعَاءِ لَا يَجُوزُ لِلْقَوْمِ رَفْعُ الْيَدَيْنِ وَلَا تَأْمِينٌ بِاللِّسَانِ جَهْرًا فَإِنْ فَعَلُوا ذَلِكَ أَثِمُوا۔ (شامی : ٢/١٥٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
18 ذی القعدہ 1441

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

لاڈلی بہن اسکیم کی شرعی حیثیت

بوہرہ سماج کا وقف ترمیمی قانون کی حمایت اور ہمارا رد عمل

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟