سوال :
مفتی صاحب! نکاح کے بعد سلام، مصافحہ و معانقہ کا شرعی حکم کیا ہے؟ براہ کرم مدلل جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : راشد حسین، دھولیہ)
-------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نکاح کرنے والے کو بَارَكَ اللہُ لَكَ وَبَارَكَ عَلَيْكَ وَجَمَعَ بَيْنَكُمَا فِي خَيْرٍ
ترجمہ : اللہ تجھ کو برکت دے اور تجھ پر برکت نازل کرے اور تم دونوں کو بھلائی پر جمع رکھے۔
ان الفاظ کے ساتھ دعا دینا اورمبارکباد کہنا یہ تو جائز ہے بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے بھی ثابت ہے اس لئے اسے سنت کہا جائے گا۔ لیکن ہمارے یہاں نکاح ہوجانے کے بعد دولہا کھڑے ہوکر سلام کرتا ہے جو بعینہ سنت سے ثابت تو نہیں ہے، لیکن اسے الوداعی سلام پر محمول کرکے درست کہا جاسکتا ہے، نیز دولہے کو دعا دیتے وقت مصافحہ اور معانقہ کرنا بھی اگرچہ سنت نہیں ہے، لہٰذا اگر کوئی اسے سنت یا شریعت کا حصہ سمجھ کر نہ کرے تو اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے۔ البتہ اگر کوئی اسے شرعی حکم یا سنت سمجھ کر انجام دے تو بلاشبہ یہ بدعت کہلائے گا۔
عن عائشۃ رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہا قالت: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من أحدث في أمرنا ہٰذا ما لیس منہ فہو رد۔ (صحیح البخاري، الصلح / باب إذا اصطلحوا علی صلح جور فالصلح مردود رقم : ۲۶۹۷)
عن العرباض بن ساریۃ رضي اللّٰہ عنہ قال : قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ذات یوم في خطبتہ…: إیاکم ومحدثات الأمور، فإن کل محدثۃ بدعۃ، وکل بدعۃ ضلالۃ۔ (سنن أبي داؤد ۲؍۶۳۵، سنن الترمذي ۲؍۹۶)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
11 شوال المکرم 1441
ماشاء اللہ مفتی صاحب کے بلاگ اکثر روز مرہ کے مسائل کے بارے میں ہوتے ہیں۔
جواب دیںحذف کریںاللہ انہیں لمبی عمر عطا کرے۔
آمین۔
جزاک اللّـٰهُ خیرا.
جواب دیںحذف کریںواقعی آپکے اندر بےپناہ صلاحیت ھے،اللہ برکت دے آمین۔
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ احسن الجزائ
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیرا کثیرا کثیرا
جواب دیںحذف کریں