*صلوٰۃ التسبیح میں دیگر نوافل کی نیت کرنا*
سوال :
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ھذا کے بارے میں کہ تہجد کے وقت اگر صلاۃ التسبیح پڑھیں گے تو تہجد کا بھی ثواب مل جائے گا یا تہجد کے لئے الگ سے نفل نماز پڑھنی پڑے گی؟
(المستفتی : عباد اللہ، تھانہ)
--------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ضابطہ یہ ہے کہ نوافل میں ایک سے زائد نفل نمازوں کی نیت کرنا درست ہے۔ صلوٰۃ التسبیح بھی چونکہ نفل نماز ہے، لہٰذا اس میں بھی ایک سے زائد نیت کرنا درست ہے۔ مثلاً اگر کوئی شخص مغرب کے بعد صلوٰۃ التسبیح پڑھتے ہوئے اس میں اوابین کی نیت بھی کرے تو چار رکعت اوابین ادا ہوجائیں گی۔لیکن اوابین کا افضل طریقہ یہ ہے کہ دو، دو رکعت کرکے مغرب کے بعد چھ رکعتیں ادا کی جائیں جب کہ صلوٰۃ التسبیح میں چار رکعت ایک سلام کے ساتھ ادا کی جاتی ہیں۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں صلوٰۃ التسبیح میں تہجد کی نیت کی جاسکتی ہے، صلوٰۃ التسبیح کے ساتھ تہجد کا ثواب بھی ملے گا، البتہ تہجد میں بھی افضل یہی ہے کہ دو دو رکعتیں ادا کی جائیں۔
عمر ابن الخطاب رضی اللہ تعالی عنہ علی المنبر یقول سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول انما الاعمال بالنیات و انما لامری ما نوی۔ ( الصحیح البخاری، حدیث نمبر : ١)
ثم انہ ان جمع بین عبادات الوسائل فی النیۃ صح کما لو اغتسل لجنابۃ و عید وجمعۃ اجتمعت و نال ثواب الکل و کما لو توضا لنوم و بعد غیبۃ واکل لحم جزور و کذا یصح لو نوی نافلتین او اکثر کما لو نوی تحیۃ مسجد و سنۃ وضوء و ضحی و کسوف۔ (حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح، ص ٢١٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 رمضان المبارک 1441
*جَزاک اَللّٰه خَیر*
جواب دیںحذف کریںالسلام علیکم ورحمت الله وبرکاته حضرت مفتی صاحب اقامت کے متعلق مسئلہ معلوم کرناہے امام صاحب جب مصلے پر کھڑی ہوجاتے ہیں اس وقت اقامت کہی جاتی ہے کیا یہ طریقہ صحیح ہے یا نہیں اور اقامت کا صحیح طریقہ کیاہے محمد عارف انڈیا سے
جواب دیںحذف کریں