جمعہ، 24 اپریل، 2020

مرد کا گھر میں اعتکاف کرنا

سوال :

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کے ایک شخص جو تقریبا 17 18 سال سے رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کیا کرتا تھا اب لاک ڈاؤن کا زمانہ ہے مسجد جانا دشوار ہے تو کیا وہ رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف اپنے گھر کے اندر کر سکتا ہے؟

(المستفتی : محمد فہیم، مراد آباد)
---------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سب سے پہلی بات تو ابھی حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ مکمل رمضان المبارک لاک ڈاؤن میں گذرے گا۔ لہٰذا اگر اخیر عشرے سے پہلے پابندی ختم ہوجائے تو آپ اطمینان سے مسجد میں اعتکاف کرسکتے ہیں۔ لیکن اگر خدانخواستہ پابندی برقرار رہی اور آپ کو مسجد میں اعتکاف کی اجازت نہیں مل سکی تو پھر گھر میں بھی اعتکاف کرنا درست نہیں ہے۔ اس اعتکاف کا کوئی اعتبار نہیں۔ مرد کے لئے شرط ہے کہ ایسی مسجد میں اعتکاف کرے جہاں پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہو۔ البتہ آپ اپنے جذبہ میں سچے ہیں تو امید ہے کہ بغیر اعتکاف کیے آپ کو   اعتکاف کا ثواب مل جائے گا۔ہ

 
اما شروطہ ومنہا مسجد الجماعۃ فیصح فی کل مسجد لہ أذان وإقامۃ ہو الصحیح۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۱/۲۱۱)

فدل أن مکان الاعتکاف ہو المسجد۔ (بدائع الصنائع : ۲/۲۸۰)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی 
29 شعبان المعظم 1441

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بوگس ووٹ دینے کا حکم