*جراثیم سے بچنے کے لیے ماسک لگاکر نماز پڑھنا*
سوال :
محترم مفتی صاحب ! کیا وائرس سے بچنے کیلئے منہ اور ناک پر ڈھاٹا یا ماسک لگا نماز پڑھ سکتے ہیں؟
(المستفتی : خالد عزیز، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : عام حالات میں منہ اور ناک ڈھک کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے، اس لیے کہ منہ ڈھک کر عبادت کرنا مجوسیوں کا طریقہ ہے وہ آگ کی پوجا کے وقت یہی طریقہ اختیار کرتے ہیں۔ البتہ جہاں ضرورت ہو یعنی کسی بیماری کے جراثیم پھیلنے یا اس سے متاثر ہونے کا اندیشہ ہوتو وہاں ماسک وغیرہ لگاکر نماز پڑھنا بلاکراہت درست ہوگا۔
وَلَوْ غَطَّاهُ بِثَوْبٍ فَقَدْ تَشَبَّهَ بِالْمَجُوسِ؛ لِأَنَّهُمْ يَتَلَثَّمُونَ فِي عِبَادَتِهِمْ النَّارَ۔ (بدائع الصنائع : ١/٢١٦)
وَيُكْرَهُ التَّلَثُّمُ وَهُوَ تَغْطِيَةُ الأَْنْفِ وَالْفَمِ فِي الصَّلاَةِ لأَِنَّهُ يُشْبِهُ فِعْل الْمَجُوسِ حَال عِبَادَتِهِمُ النِّيرَانَ، وَهُوَعِنْدَ الْحَنَفِيَّةِ مَكْرُوهٌ تَحْرِيمًا۔ (حاشية الطحطاوي : ١/٢٧٥)
اَلضَّرُورَاتُ تُبِيحُ الْمَحْظُورَاتِ۔ (الاشباہ والنظائر : ۱۴۰، الفن الاول)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
04 رجب المرجب 1441
👌🏻
جواب دیںحذف کریںجزاکم اللہ خیرا کثیراً کثیرا
جواب دیںحذف کریں