جمعہ، 3 جنوری، 2020

خطبہ کے دوران درود شریف پڑھنا

*خطبہ کے دوران درود شریف پڑھنا*

سوال :

مفتی صاحب خطبہ کے دوران قرآن کی آیت یا ایھاالذین آمنو صلو علیہ الخ امام پڑھتا ہے تو اسکے بعد مصلیان درود پڑھتے ہیں کیا یہ درست ہے؟
(المستفتی : حافظ شاہد، مالیگاؤں)
--------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : خطبہ کے دوران جب امام صاحب آیتِ کریمہ إن اللہ وملٰئکتہ یصلون علی النبي الخ۔ پڑھیں تو حاضرین دل ہی دل میں درود شریف پڑھیں گے، زبان سے پڑھنا درست نہیں۔  کیونکہ خطبے  کے دوران جب نماز پڑھنا درست نہیں ہے تو درود شریف پڑھنا بدرجۂ اولیٰ ناجائز ہوگا۔

وإن صلی الخطیب علی النبيﷺ إذا قرأ آیۃ : (صلوا علیہ) فیصلي المستمع سِرًّا بنفسہ، وینصت بلسانہ عملاً بأمري ’’ صلوا ‘‘ و’’ أنصتوا ‘‘ ۔ الدر المختار ۔ وفي الشامیۃ : قولہ : (فلا یأتي بما یفوت الاستماع الخ) سیأتي في باب الجمعۃ : أن کل ماحرم في الصلاۃ حرم في الخطبۃ، فیحرم أکل وشرب وکلام ولو تسبیحًا، أو ردّ سلام أو أمرًا بمعروف إلا من الخطیب، لأن الأمر بالمعروف منہا بلا فرق بین قریب وبعید في الأصح۔ (شامی : ۲/۲۶۷، کتاب الصلاۃ ، باب صفۃ الصلوۃ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
07 جمادی الاول 1441

1 تبصرہ:

بوگس ووٹ دینے کا حکم