*پلاٹ خریدنے پر گاڑی انعام میں دینا*
سوال :
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے شہر میں اکثر یہ اسکیم چلتے رہتی ہے کہ قسط واری پلاٹ (زمین) خریدنے پر دس یا بیس افراد کو قرعہ کے ذریعے پلاٹ کے ساتھ گاڑی بھی دی جاتی ہے۔ اس اسکیم کا شریعت میں کیا حکم ہے؟ بیان فرمائیں۔
(المستفتی : محمد سلمان، مالیگاؤں)
------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر خریدی ہوئی چیزوں کے ساتھ خریدار کو فروخت کرنے والے کی طرف سے انعام کے طور پر قرعہ اندازی کرکے یا بغیر قرعہ اندازی کے مزید کوئی چیز دی جاتی ہے، تو یہ شکل شرعاً درست ہے، کیونکہ یہ فروخت کرنے والے کی طرف سے ایک طرح کا اضافہ ہے اور فقہاء نے مبیع میں اضافہ کو جائز قرار دیا ہے، اور چونکہ خریدار کو اپنے پیسے کی چیز مل جاتی ہے، اس لئے یہ صورت قمار اور جوئے میں داخل نہیں ہے۔
لہٰذا صورتِ مسئولہ میں پلاٹ کی قیمت متعین ہوجانے کے بعد قرعہ اندازی کے بعد کچھ لوگوں کو گاڑی دی جاتی ہے تو اس کا لینا جائز ہے۔ تاہم زمین کی ضرورت نہ ہو صرف گاڑی حاصل کرنے کے لیے زمین خرید کر قسمت آزمائی کرنا شرعاً پسندیدہ نہیں ہے، جس سے احتراز کرنا چاہیے۔
وصح الزیادۃ في المبیع ولزم البائع دفعہا۔ (تنویر الأبصار مع الدر المختار، کتاب البیوع / باب المرابحۃ والتولیۃ، مطلب: في تعریف، الکرّ ۷؍۳۸۰)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
05 ربیع الآخر 1441
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں