*فجر کے علاوہ کسی اور نماز میں قنوتِ نازلہ پڑھنا*
سوال :
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ کیا جمعہ کی نماز میں قنوت نازلہ پڑھ سکتے ہیں؟ اگر کسی نماز فجر کے علاوہ کسی اور نماز میں قنوتِ نازلہ پڑھ دی تو اس نماز کا کیا حکم ہوگا؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : شمس العارفین، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سخت ترین مصائب و حالات کے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضراتِ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا قنوتِ نازلہ پڑھنا ثابت ہے۔ حنفیہ میں امام طحاوی وغیرہ محققین علماء کے نزدیک صرف نمازِ فجر کی دوسری رکعت کے رکوع سے اٹھ کر امام کے لیے قنوتِ نازلہ پڑھنے کی اجازت ہے دوسری کسی جہری، سری یا جمعہ وغیرہ کی نماز میں قنوتِ نازلہ احناف کے نزدیک مشروع نہیں ہے۔ شوافع کے یہاں جن روایات سے فجر کی نماز کے علاوہ دیگر نمازوں میں قنوتِ نازلہ کی مشروعیت پر استدلال کیا جاتا ہے وہ روایات ہمارے یہاں منسوخ مانی جاتی ہیں۔ تاہم اگر کسی نے فجر کے علاوہ دیگر جہری نمازوں میں قنوت نازلہ پڑھ دی تو یہ عمل تو مکروہ ہوگا، لیکن نماز ہوجائے گی، اعادہ کی ضرورت نہیں۔
عن أنس بن مالک رضي اللّٰہ عنہ قال : قنت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم شہراً بعد الرکوع في صلاۃ الصبح، یدعو علی رعل وذکوان، ویقول : عصیۃ عصیت اللّٰہ ورسولہ۔ (صحیح البخاري رقم : ۴۰۹۴/صحیح مسلم رقم : ۶۷۷)
وَأَمَّا الْقُنُوتُ فِي الصَّلَوَاتِ كُلِّهَا لِلنَّوَازِلِ فَلَمْ يَقُلْ بِهِ إلَّا الشَّافِعِيُّ، وَكَأَنَّهُمْ حَمَلُوا مَا رُوِيَ عَنْهُ - عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ - «أَنَّهُ قَنَتَ فِي الظُّهْرِ وَالْعِشَاءِ» كَمَا فِي مُسْلِمٍ، وَأَنَّهُ «قَنَتَ فِي الْمَغْرِبِ» أَيْضًا كَمَا فِي الْبُخَارِيِّ عَلَى النُّسَخِ لِعَدَمِ وُرُودِ الْمُوَاظَبَةِ وَالتَّكْرَارِ الْوَارِدَيْنِ فِي الْفَجْرِ عَنْهُ - عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ۔ (شامي : ٢/١١)
قال الحافظ أبوجعفر الطحاوي : لایقنت عندنا في صلاة الفجر من غیر بلیة، فإن وقعت فتنة أو بلیة فلا بأس بہ، وأما القنوت في الصلوات کلہا للنوازل، فلم یقل بہ إلا الشافعی، وکأنہم حملوا ماروی عنہ علیہ السلام، أنہ قنت في الظہر والعشاء کما فی مسلم“، وأنہ قنت فی المغرب أیضاً کما في البخاري علی النسخ لعدم وردد المواظبة التکرار الواردین في الفجر عنہ علیہ الصلاة والسلام۔ (شرح المنیة : ۳۶۴)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 ربیع الآخر 1441
جزاك الله خير الجزاء
جواب دیںحذف کریں