جمعرات، 12 دسمبر، 2019

نماز کی حالت میں کوئی تحریر پڑھ لینا

*نماز کی حالت میں کوئی تحریر پڑھ لینا*

سوال :

مفتی صاحب ایک مسئلہ درپیش تھا کہ دوران نماز کسی تحریر پر نظر پڑ جائے اور وہ تحریر پڑھ لی جائے تو اس صورت میں کیا نماز درست ہوگی؟ اور جو لوگ ایسے کپڑے (ٹی شرٹ) پہن کر نماز پڑھنے مسجد میں آتے ہیں جن کی پیٹھ پر کچھ بھی تحریر ہوتا ہے، ان کیلئے کیا حکم ہے؟
(المستفتی : انصاری عاکف، مالیگاؤں)
-------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نماز کے دوران کسی تحریر کو دیکھ کر زبان سے باقاعدہ اس کا تلفظ ادا کرنے  سے نماز فاسد ہوجائے گی۔ البتہ اگر تحریر کو دیکھ لینے کے بعد اس کے الفاظ اور مفہوم کو سمجھ لے تو اس کی وجہ سے نماز فاسد نہیں ہوگی۔ تاہم قصداً ایسا کرنا مکروہ ہے۔

ایسی شرٹ پہننا غیرمناسب ہے جس پر کچھ لکھا ہو۔ تاہم کوئی گناہ کی بات نہیں ہے۔ اور نماز میں قیام کی حالت میں سجدہ کی جگہ پر نگاہ رکھنے کا حکم ہے۔ لہٰذا سجدہ کی جگہ نگاہ رکھنے کی صورت میں خشوع بھی باقی رہے گا۔ اور اِدھر اُدھر دیکھنے کی وجہ سے جو مسائل پیدا ہوتے ہیں (مثلاً کسی تحریر کو پڑھ لینا وغیرہ) تو اس سے بھی حفاظت رہے گی۔

لونظر المصلي إلی مکتوب وفہمہ سواء کان قرآنًا، أو غیرہ قصد الاستفہام، أولا أساء الأدب ولم تفسد صلاتہ لعدم النطق بالکلام۔ (طحطاوي علی المراقي، کتاب الصلاۃ، نص فیما لایفسد الصلاۃ، ۳۴۱)

ولایفسدہا نظرہ إلی مکتوب وفہمہ ولو مستفہما۔(شامي، کتاب الصلاۃ، ۲/۳۹۷)

ومنہا نظر المصلی سواء کان رجلاً أو إمرأۃً إلی موضع سجودہ قائماً حفظاً لہ عن النظر إلی ما یشغلہ عن الخشوع، ونظرہ إلی ظاہر القدم راکعاً وإلی أرنبۃ أنفہ ساجداً وإلی حجرہ جالساً۔ (المراقي) ویفعل ہذا ولو کان مشاہداً للکعبۃ علی المذہب۔ (طحطاوی علی المراقی، ۱۵۱)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 ربیع الآخر 1441

1 تبصرہ:

بوگس ووٹ دینے کا حکم