*منبر اور خطبہ سے متعلق سوالات*
سوال :
محترم جناب مفتی صاحب! ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے۔ کیا خطبہ منبر پر کھڑے ہوکر دینا ہے ضروری ہے؟ جس مسجد میں منبر نہ ہو وہاں خطبہ کیسے دیا جائے، نیز منبر میں کتنی سیڑھیاں ہونی چاہئے؟
(المستفتی : افضال احمد ملی، مالیگاؤں)
-------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : خطبہ جمعہ کے لیے منبر کا ہونا شرط نہیں ہے اس کے بغیر بھی خطبہ ہوجائے گا۔ البتہ بغیر منبر کے خطبہ دینا خلافِ سنت ہے، اگر مسجد میں باقاعدہ منبر نہ ہوتو کوئی اونچی چیز رکھ کر اس پر کھڑے ہوکر خطبہ دیا جائے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر کے تین درجات تھے، لیکن تین سے زائد بنانا بھی جائز ہے، اور اس کے اوپر بھی بیٹھنا جائز ہے، تاہم بہتر اور افضل یہی ہے کہ منبرِ نبوی سے موافقت رکھی جائے۔
ومن السنۃ أن یکون الخطیب علی منبر اقتداء برسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم۔ (البحر الرائق، کتاب الصلاۃ، باب الجمعۃ، ۲/۲۵۹)
عن ابن عباس رضی الله عنہ وکان منبر النبي صلی الله علیہ وسلم قصیرا، إنما ہو ثلاث درجات، ( مسند أحمد بن حنبل ۱/۲۶۹ ، رقم : ۲۴۱۹)
ومن السنة أن يخطب عليه اقتداء بہ صلى اللہ عليه وسلم - …ومنبره - صلى اللہ عليه وسلم كان ثلاث درج غير المسماة بالمستراح. قال ابن حجر في التحفة۔ ( شامي :۲؍ ۱۶۱،کتاب الصلاۃ، مطلب في حکم المرقی، الخ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
26 ربیع الاول 1441
آج کل لوگ اتی کرمن کر کے کاروبار کرتے ہیں جس سے دوسرے لوگوں کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے آنے جانا ۔گاڑی سائیکل موٹرسائیکل والوں کو تکلیف ہوتی ہے
جواب دیںحذف کریںتو ایسی روزی کے بارے میں کیا حکم ہے
مسئلہ لنک سے ملاحظہ فرمائیں
جواب دیںحذف کریںhttps://aamirusmanimilli.blogspot.com/2019/05/blog-post_4.html?m=1