جمعہ، 4 اکتوبر، 2019

سیفٹی ٹینک کے سلیب پر نماز پڑھنا

*سیفٹی ٹینک کے سلیب پر نماز پڑھنا*

سوال :

مفتی صاحب ! کئی لوگوں سے میں نے یہ سنا ہے کہ سیفٹی سنڈاس کی ٹنکی کے سلیب پر نماز پڑھنا صحیح نہیں ہے، کیا ان کا کہنا درست ہے؟ برائے مہربانی وضاحت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : محمد زبیر، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سیفٹی ٹینک کے سلیب پر نماز پڑھنا بلاتردد و بلاکراہت درست ہے۔

اصل میں عوام الناس عام طور پر بعض مسائل میں خود قیاس کرتے ہوئے کُچھ کا کُچھ سمجھ لیتے ہیں، مسئلہ ھذا میں ایسا ہی ہوا ہے۔ نماز کے فرائض میں سے ایک فرض ہے جگہ کا پاک ہونا۔ جس کی وجہ سے بعض لوگوں نے یہ سمجھ لیا کہ سیفٹی سنڈاس کی ٹنکی میں چونکہ اندر نجاست ہوتی ہے اس لیے نجاست کے اوپر نماز پڑھی جارہی ہے۔ اس لیے نماز درست نہیں ہوگی۔

لہٰذا ایسے لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ فقہاء نے اس سلسلے میں یہاں تک لکھا ہے کہ اگر ناپاک تر یا خشک زمین پر ایسا موٹا کپڑا یا چٹائی یا پلاسٹک بچھاکر  نماز  پڑھیں جس سے نجاست کا اثر اوپر ظاہر نہ ہو، تو  نماز  درست ہوجائے گی۔ تو پھر سیفٹی ٹینک کے سلیب کے اوپر نماز پڑھنا کیونکر درست نہ ہوگا؟

بِخِلَافِ غَيْرِ مُضْرَبٍ وَمَبْسُوطٍ عَلَى نَجِسٍ إنْ لَمْ يَظْهَرْ لَوْنٌ أَوْ رِيحٌ (درمختار) وَكَذَا الثَّوْبُ إذَا فُرِشَ عَلَى النَّجَاسَةِ الْيَابِسَةِ؛ فَإِنْ كَانَ رَقِيقًا يَشِفُّ مَا تَحْتَهُ أَوْ تُوجَدُ مِنْهُ رَائِحَةُ النَّجَاسَةِ عَلَى تَقْدِيرِ أَنَّ لَهَا رَائِحَةً لَا يَجُوزُ الصَّلَاةُ عَلَيْهِ، وَإِنْ كَانَ غَلِيظًا بِحَيْثُ لَا يَكُونُ كَذَلِكَ جَازَتْ۔ (شامی : ١/٦٢٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
04 صفر المظفر 1441

2 تبصرے:

  1. ایسا ہی مسلہ لے کر "حضرت مفتی سراج صاحب ملی" کے پاس جانا ہوا۔
    مفتی صاحب نے ازراہِ مزاح فرمایا
    کہ
    پیٹ لے کر مسجد میں جاتے ہو کہ نہیں؟
    معدہ کی نجاست کے ساتھ جب مسجد میں جاسکتے ہو تو سیفٹی ٹینک کی چھت پر نماز کیوں نہیں ادا کر سکتے۔
    فر بعد میں یہی بات سمجھائی جو آپ نے مسلہ کے جواب میں تحریر کی ہے۔
    بے شک
    بڑوں کی بڑی باتیں

    جواب دیںحذف کریں
  2. اللہ تعالیٰ آپ کے علم میں برکت عطا فرمائے آمین ثم آمین

    جواب دیںحذف کریں

بوگس ووٹ دینے کا حکم