*کبوتر کے مرنے کی وجہ سے ٹنکی کے بدبودار پانی سے وضو کا حکم*
سوال :
مفتی صاحب عصر کی نماز کے بعد وضو کے پانی میں بدبو آنے پر دیکھا گیا تو معلوم ہوا کہ اس میں کبوتر گر مرا ہے کچھ لوگوں نے کہا کہ ایک دن ہوا ہوگا۔ نماز کے بارے میں وضاحت فرمائیں۔
(المستفتی : امتیاز احمد، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں کبوتر کے گرنے اور مرجانے کی وجہ سے پانی بدبودار ہوگیا ہے تو یہ پانی ناپاک ہوگا۔ اگر کبوتر گرنے کا وقت معلوم ہو تو جس وقت سے گرا ہے، اسی وقت سے پانی ناپاک کہا جائے گا، اس کے بعد اس پانی سے وضو اور غسل جنابت کیا گیا ہوتو وضو اور غسل بھی لوٹایا جائے گا اور اس وضو اور غسل سے پڑھی گئی نماز دوہرائی جائے گی۔ اگر کبوتر گرنے کے وقت کا صحیح علم نہ ہو سکے اور وہ کبوتر ابھی پھولا پھٹا نہ ہو، تو احتیاطاً جس وقت سے علم ہوا ہے اس سے ایک دن اور ایک رات پہلے کی نمازیں لوٹائی جائیں گی۔
(وبتغیر احد اوصافہ) من لون اوطعم اوریح (ینجس) الکثیر ولو جاریاً اجماعاً، اما القلیل فینجس وان لم یتغیر۔ (الدرالمختار : ۱۸۵/۱)
ویحکم بنجاستہا مغلظۃ من وقت الوقوع إن علم۔ (الدرالمختار : ۱؍۳۷۵)
وإلا فمذ یوم ولیلۃ إن لم ینتفخ ولم یتفسخ۔ (تنویر الأبصار) وفی الہدایۃ ومختصر القدوری : أعادوا صلاۃ یوم ولیلۃ إذا کانوا توضؤا منہا وغسلوا کل شئ أٔصابہ ماؤہا۔ (شامی : ۱؍۳۷۶)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
18 صفر المظفر 1441
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں