*کھانا کھاتے وقت بائیں ہاتھ سے گوشت توڑنا*
سوال :
مفتی صاحب! بعض احباب کھانا کھاتے وقت دونوں ہاتھ بھرا لیتے ہیں، وہ اسطرح کہ سیدھے ہاتھ سے تو کھائیں گے، مگر الٹے ہاتھ سے گوشت پکڑ کر سیدھے ہاتھ سے نوچ کر پلیٹ میں ڈالتے رہیں گے جبکہ ایک ہی ہاتھ سے گوشت توڑا جا سکتا ہے۔
براہ کرم اس سلسلے میں رہنمائی فرمائیں کہ یہ کراہیت والا عمل ہے یا چلے گا؟
(المستفتی : عمران الحسن، مالیگاؤں)
-----------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بہتر تو یہی ہے کہ کھانے میں بایاں ہاتھ بطورِ تعاون بھی استعمال نہ ہو۔ لیکن علماء نے لکھا ہے کہ بوقتِ ضرورت بائیں ہاتھ سے گوشت وغیرہ توڑنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں۔
لہٰذا صورتِ مسئولہ میں بائیں ہاتھ سے گوشت توڑنے میں اگرچہ شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ جب دوسروں کے ساتھ کھانا کھارہے ہوں تب اس سے احتیاط کرلیا جائے کیونکہ دونوں ہاتھ شوربے میں ملوث ہوجانے کی وجہ سے یہ عمل دوسروں کے لیے کراہت کا سبب بن سکتا ہے۔
عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ عنہ أن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال : لیأکل أحدکم بیمینہ، ویشرب بیمینہ، ولیأخذ بیمینہ، ولیعط بیمینہ، فإن الشیطان یأکل بشمالہ، ویشرب بشمالہ، ویعطي بشمالہ۔ (الترغیب والترہیب، کتاب الطعام وغیرہ / الترہیب من الأل والشرب بالشمال الخ رقم : ۳۲۴۷ بیت الأفکار الدولیۃ)
قال في عمدۃ القاري : وفي حدیث أبي داؤد یجعل یمینہ لطعامہ وشرابہ وشمالہ سویٰ ذٰلک، فإن احتیج إلی الاستعانۃ بالشمال فبحکم التبعیۃ۔ (عمدۃ القاري ۲۱؍۲۹)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
30 محرم الحرام 1441
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں