ہفتہ، 3 اگست، 2019

شوہر کی اجازت کے بغیر حج یا عمرہ کرنا

*شوہر کی اجازت کے بغیر حج یا عمرہ کرنا*

سوال :

مفتی صاحب ہندہ عمرہ کرنا چاہتی ہے، لیکن اس کا شوہر اجازت نہیں دے رہا ہے تو کیا شوہر کی اجازت کے بغیر ہندہ عمرہ کرسکتی ہے؟ اور شوہر کی اجازت کے بغیر حج پر جانے کا کیا حکم؟ اس کے بارے میں بھی رہنمائی فرمادیں۔
(المستفتی : سلیم احمد، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں ہندہ کا شوہر کی اجازت کے بغیر عمرہ کے لیے جانا جائز نہیں ہے، خواہ اس کے ساتھ جانے کے لیے کوئی محرم رشتہ دار کیوں نہ ہو۔ تاہم اگر ہندہ شوہر کی اجازت کے بغیر عمرہ کے لیے چلی جائے تو وہ سخت گناہ گار ہوگی، لیکن اس کا عمرہ ادا ہوجائے گا، بشرطیکہ اس نے تمام ارکان صحیح طور پر ادا کیے ہوں۔

البتہ اگر ہندہ پر حج فرض ہو اور کوئی محرم رشتہ دار اس کے ساتھ ہو اور شوہر بلا عذر اسے جانے کی اجازت نہ دیتا ہو تب شوہر کی اجازت کے بغیر بھی ہندہ اپنے محرم کے ساتھ حج کے لئے جاسکتی ہے۔

وعند وجود المحرم كان عليها أن تحج حجة الإسلام، وإن لم يأذن لها زوجها، وفي النافلة لا تخرج بغير إذن الزوج۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۱؍۲۱۹، كتاب المناسك)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
01 ذی الحجہ 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بوگس ووٹ دینے کا حکم