سوال :
سلمیٰ کی پیدائش کے وقت سلمیٰ کی والدہ ناقابل بیان دردِ ذہ سے گزر رہی تھیں اور ولادت نہیں ہو پا رہی تھی تب انھوں نے اُس وقت منّت مان لی کہ جو بھی بچّہ ہوگا وہ اسے لے کر خواجہ غریب نواز کی مزار پر جائیں گی۔ مگر وہ منّت پوری کرنے جا نہیں سکیں۔ آج سلمیٰ 22 سال کی ہو چکی ہے اور بہت زیادہ بیمار رہتی ہے اُسے کئی طرح کی بیماریاں ہو گئی ہیں (وہ ذہنی مریضہ بھی ہو گئی ہے) اب اُس کی ماں پریشان ہے کہ کیا کرے؟ ان کو ایسا لگ رہا ہے کہ منّت پوری نا ہونے کی وجہ سے اُنکی بیٹی کی یہ حالت ہو گئی ہے۔
سوال یہ ہے مفتی صاحب کہ کیا منّت پوری کرنا ضروری ہے؟
یا پھر کفّارہ ادا کرنا پڑیگا؟
رہنمائی فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : محمد ذیشان، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نذر اور منت منعقد ہونے کے لیے ضروری ہے کہ جس چیز کی نذر یا منت مانی جارہی ہے وہ چیز عبادت مقصودہ (نماز، روزہ، حج، صدقہ) کے قبیل سے فرض و واجب کے جنس میں سے ہو۔ نیز نذر و منت میں ایک شرط یہ بھی ہے کہ نذر و منت کے الفاظ باقاعدہ زبان سے ادا کیے جائیں، دل میں ارادہ کرنے سے نذر معتبر نہیں ہوگی۔ ان شرائط کی رعایت کے ساتھ منت مانی جائے تب کام کے پورا ہوجانے پر ایسی منت کا پورا کرنا واجب ہوتا ہے، اگر ایسی نذر ومنت پوری نہ کی گئی تو منت ماننے والا گنہ گار ہوگا۔ لیکن اگر وہ چیز جس کی منت مانی گئی ہے فرض یا واجب کے قبیل سے نہیں کسی وقت بھی اس چیز کو شریعت نے فرض یا واجب نہیں کیا ہے تو ایسی منت کا پورا کرنا واجب نہیں ہے۔
صورتِ مسئولہ میں چونکہ خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی مزار پر جانا فرض یا واجب درجہ کی چیز نہیں ہے، یعنی کسی وقت بھی شریعت نے اس کو فرض یا واجب نہیں کیا ہے، اس لیے اس کی منت ماننے پر اس کا پورا کرنا واجب نہیں ہے، بلکہ ایسی منت ماننا ہی جائز نہیں ہے۔ اسی طرح اس پر کوئی کفارہ بھی نہیں ہے۔ البتہ سلمی کی والدہ پر ضروری ہے کہ وہ اپنے اس باطل خیال کو (منت پوری نہ کرنے کی وجہ سے بچی بیمار ہوئی ہے) دل سے نکال دے اور توبہ و استغفار کرے، کیونکہ جب یہ منت ہی شرعاً درست نہیں تو اس کے پورا نہ کرنے پر من جانب اللہ گرفت کیونکر ہوگی؟
ومن نذر نذرا مطلقا أو معلقا بشرط و کان من جنسہ فرض وہو عبادۃ مقصودۃ کصوم و صلاۃ وصدقۃ ووقف۔ (شامی، کتاب الأیمان، مطلب: فی أحکام النذر، ۵/۵۱۵-۵۱۶)
النذر لا تکفی فی إیجابہ النیۃ بل لابد من التلفظ بہ۔ (الأشباہ والنظائر : ۸۹)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
06 ذی القعدہ 1440
MashaAllah
جواب دیںحذف کریںماشاءاللہ
جواب دیںحذف کریںجزاکم اللّہ مفتی صاحب اللہ آپ کے جان مال کی حفاظت فرمائے آمین ثم آمین
جواب دیںحذف کریں