منگل، 30 جولائی، 2019

حالتِ احرام میں کنگھی کرنا اور تولیہ سے چہرا اور بالوں کا پونچھنا

*حالتِ احرام میں کنگھی کرنا اور تولیہ سے چہرا اور بالوں کا پونچھنا*

سوال :

مفتی صاحب احرام کی حالت میں کنگھی کرنا کیسا ہے؟ وضو یا غسل کے بعد سر یا چہرا پونچھ سکتے ہیں؟ اس سے دم صدقہ وغیرہ تو کچھ لازم نہیں ہوگا؟
(المستفتی : محمد مرتضی، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بحالتِ احرام کنگھی کرنا مکروہ ہے۔ اور اگر کنگھی کرنے کی وجہ سے داڑھی یا سر کے  بال ٹوٹ  جائیں تو اس صورت  میں  ہر تین  بال  کے بدلہ  میں ایک مٹھی غلہ یا ہر  بال  کے بدلہ  میں  ایک کھجور صدقہ کرنا واجب ہوگا۔

احرام کی حالت میں تولیہ وغیرہ سے بدن خشک کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ البتہ چہرا یا بالوں کا پونچھنا کراہت سے خالی نہیں، اس لئے کہ اس  میں  ایک طرح سے  چہرہ  یا سر کا ڈھکنا پایا جاتا ہے، اگرچہ تھوڑی ہی دیر کے لئے ہو۔ لہٰذا اس سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔ تاہم اگر کسی نے ایسا کرلیا تو اس پر صدقہ وغیرہ کچھ بھی واجب نہیں۔

فلو سقط من رأسہ او لحیتہٖ ثلاث شعراتٍ عند الوضوء او غیرہ فعلیہ کف من طعام…الخ۔ (غنیۃ الناسک : ۲۵۷)

او تمرۃ لکل شعرۃ۔ (غنیۃ الناسک : ۲۵۷)

إذا غطی رأسہ ووجہہ … أونائما … فعلیہ الجزاء، فإذا غطی جمیع رأسہ أو وجہہ والربع منہما کالکل … یوما أو لیلۃ والمراد مقدار أحدہما فعلیہ دم۔ وفي الأقل من یوم أو من الربع صدقۃ۔ (غنیۃ الناسک : ۲۵۴) 
مستفاد : کتاب المسائل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
26 ذی القعدۃ 1439

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں