منگل، 2 جولائی، 2019

اسلامی جھنڈا کون سا ہے؟

*اسلامی جھنڈا کون سا ہے؟*

سوال :

کیا ہرا کلر اسلامی کلر ہے؟ اور کیا چاند تارا اسلامی جھنڈے کی علامت ہے؟ نبی اکرم ﷺ کے وقت جھنڈا کس رنگ کا ہوتا تھا؟ اس تعلق سے وضاحتی جواب مطلوب ہے۔
(المستفتی : صغیراحمد، جلگاؤں)
---------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : کسی مخصوص رنگ یا خاص نقش والے جھنڈے کو اسلامی جھنڈا کہنا درست نہیں ہے۔ اس لئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف جنگوں میں مختلف رنگ اور نقش کے جھنڈے استعمال کئے ہیں، جن میں مکمل سفید، اور مکمل سیاہ رنگ کے جھنڈے شامل ہیں، بعض روایات میں یہ بھی ملتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے "نمرۃ"  کا  جھنڈا استعمال کیا ہے، جس کا رنگ سیاہ اور سفید تھا۔ ("نمرہ" اس کملی یا چادر کو کہتے ہیں جس میں سیاہ اور سفید دھاریاں اور خط ہوں، ویسے لغت میں "نمر" مشہور درندہ چیتے کو کہتے ہیں اسی لئے ایسے کپڑے کو چیتے سے تشبیہ دی ہے کہ اسکی کھال پر سیاہ وسفید دھاریاں ہوتی ہیں) لیکن کسی ایک رنگ یا نقش کے جھنڈے کا مستقل استعمال کرنا آپ علیہ السلام سے ثابت نہیں ہے۔

لہٰذا مختلف رنگ اور نقش کے جھنڈوں کا استعمال کرنا جائز ہے، بشرطیکہ اس میں غیر قوموں کی مشابہت نہ ہو۔ نیز کسی بھی مخصوص جھنڈے مثلاً ہرے رنگ کے چاند تارے والے جھنڈے کو اسلامی جھنڈا کہنا صحیح نہیں ہے۔

وعن ابن عباس قال : كانت راية نبي الله صلى الله عليه و سلم سوداء ولواؤه أبيض۔ رواه الترمذي وابن ماجه

وعن موسى بن عبيدة مولى محمد بن القاسم قال : بعثني محمد بن القاسم إلى البراء بن عازب يسأله عن راية رسول الله صلى الله عليه و سلم فقال : كانت سوداء مربعة من نمرة۔ رواه أحمد والترمذي وأبو داود

کانت سوداء من نمرۃ :… وہی من بردۃ من صوف یلبسہا الأعراب فیہا تخطیط من سوداء وبیضاء ولذلک سمیت نمرۃ تشبیہا بالنمرۃ۔(تحفۃ الأحوذی مطبوعہ ملتان ۳/۲۴)

لما قال العلامۃ ابن نجیم المصری رحمہ اللّٰہ: الاصل فی الاشیاء الاباحۃ۔ (الاشباہ والنظائر مع شرحہ للحموی:ج؍۱،ص؍۲۲۳)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
28 شوال المکرم 1440

2 تبصرے: