*صلوٰۃ التسبیح دو دو رکعت کرکے پڑھنا*
سوال :
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں صلوٰۃ التسبیح چار رکعت ایک سلام سے پڑھنا افضل ہے یا دو سلام سے دو دو رکعت پڑھنا افضل ہے؟ اصل میں مالیگاؤں میں عورتوں کے جو اجتماعات ہوتے ہیں اس میں کسی آپا نے بتایا کہ دو سلام سے بھی پڑھ سکتے ہیں مدلل جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : ظل الرحمن، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صلوٰۃ التسبیح ایک نفل نماز ہے، جس کی حدیث شریف میں بڑی فضیلت آئی ہے، اس نماز کی ادائیگی کا بہتر اور افضل طریقہ یہی ہے کہ چار رکعت ایک سلام سے ادا کی جائے، لیکن دو سلاموں کے ساتھ یعنی دو دو رکعت ادا کرنا بھی جائز اور درست ہے، البتہ دو دو رکعت کرکے ادا کرنے کی صورت میں بھی تسبیح کی مقررہ مقدار ۳۰۰؍ پوری کی جائے گی۔
درج بالا تفصیلات سے معلوم ہوگیا کہ سوال نامہ میں مذکور آپا کی بات درست ہے۔
وہي أربع بتسلیمۃ أو بتسلیمتین۔ (شامي ۲؍۴۷۱)
وقیل: یصلي في النہار بتسلیمۃ، وفي اللیل بتسلیمتین، وقیل: الأولیٰ أن یصلي مرۃ بتسلیمۃ وأخریٰ بتسلیمتین۔ (بذل المجہود،۵؍۵۲۹)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
04 شوال المکرم 1440
جزاکم اللہ خیرا...
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء مفتی صاحب
جواب دیںحذف کریںماشاء اللہ مفتی صاحب اللہ آپ کے جزبے کو قبول فرمائے آمین ثم آمین
جواب دیںحذف کریںتین سو تسبیحات کے پوری کرنے سے مراد پہلی دو رکعتوں میں ۱۵۰ اور دوسری دو رکعتوں میں ۱۵۰ ہے کیا؟
جواب دیںحذف کریںجی ہاں۔
حذف کریںجزاکم الله خیرا
جواب دیںحذف کریںJazakallahu khaira
جواب دیںحذف کریں