پیر، 24 جون، 2019

خواتین کے موٹر-سائیکل چلانے کا حکم

*خواتین کے موٹر-سائیکل چلانے کا حکم*

سوال :

ایک مسئلہ یہ دریافت کرنا تھا کہ کیا لڑکیاں گاڑی وغیرہ چلا سکتی ہیں؟ اگر کسی شخص کو اپنی بیوی، بیٹی، یا گھر کی کسی لڑکی پر مکمّل اعتماد ہو تو بلحاظِ ضرورت وہ اسے اسکی اجازت دے یا نہ دے؟ اطمینان بخش جواب مطلوب ہے۔ جزاک اللہ خیرًا -
(المستفتی : کامران حسان، مالیگاؤں)
-----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ضرورت کے وقت مکمل پردہ کی رعایت کے ساتھ عورتوں کے لئے موٹر سائیکل چلانے کی اگرچہ شرعاً گنجائش ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی ملحوظ رہے کہ موجودہ فتنوں کے دور میں عورت کا موٹر سائیکلوں پر بیٹھ کر سڑکوں پر نکلنا خطرات سے خالی نہیں، کیونکہ ایسی عورتوں کی طرف راہ گیروں کی نظریں بے ساختہ اُٹھتی ہیں، گویا کہ یہ عورتیں اپنے عمل سے غیر مردوں کو اپنی جانب مائل کرنے والی ہیں، جس کی مذمت احادیث شریفہ میں وارد ہے۔
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’عورت چھپانے کی چیز ہے، کیونکہ جب وہ گھر سے باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کی تانک جھانک میں لگ جاتا ہے۔‘‘
علاوہ ازیں سواری کے خدا نخواستہ بے قابو ہونے کی صورت میں بے پردگی کا بھی سخت احتمال ہے، نیز جرائم پیشہ افراد کا شکار ہونے کا بھی خطرہ ہے، اِس لئے بلا ضرورتِ شدیدہ عورتوں کو موٹر سائیکل چلانے سے یقیناً احتراز کرنا چاہئے۔

{وَقَرْنَ فِیْ بُیُوْتِکُنَّ} فیہ الدلالۃ علی أن النساء مأمورات بلزوم البیت منہیًا عن الخروج۔ (تفسیر القرطبي ۳؍۳۶۰ بیروت)
ومعنی ہٰذہ الآیۃ، الأمر بلزوم البیت، وإن کان الخطاب لنساء النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم وتدخلن غیرہن فیہ بالمعنی … والإنکفاف عن الخروج منہا إلا للضرورۃ۔ (تفسیر القرطبي ۷؍۱۷۹ بیروت)

وفي الشامي قولہ: ولو لحاجۃ غزو … أي بشرط أنہ تکون متسترۃ، وأن تکون مع زوج أو محرم۔ (شامي، کتاب الحظر والإباحۃ / باب الاستبراء ۹؍۶۰۶ زکریا، ۹؍۵۱۹ دار إحیاء التراث العربي بیروت)

الحاجۃ تنزل منزلۃ الضرورۃ عامۃًوخاصۃً۔ (شرح المجلۃ لسلیم رستم باز بحوالہ: فتاویٰ محمودیہ ۱۶؍۳۰۳ ڈابھیل)

وروي عن أبي حنیفۃ وأبي یوسف کراہۃ خروجہا مسیرۃ یوم واحد، وینبغي أن یکون الفتویٰ علیہ لفساد الزمان۔ (شامي، کتاب الحج / مطلب في قولہم: یقدم حق العبد علی حق الشرع ۳؍۴۶۵ زکریا)
مستفاد : کتاب النوازل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
21 شوال المکرم 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں