*حلال پرندے اور ان کے انڈوں کا حکم*
سوال :
مفتی صاحب بطخ اور مور کھانا کیسا ہے؟ اور پرندوں کے انڈوں کا کیا حکم ہے؟ جواب ارسال فرمائیں کرم ہوگا۔
(المستفتی : انصاری محمود، بمبئ)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اللہ تعالیٰ نے بعض چیزوں کو قرآن کریم میں حرام قرار دیا ہے اور بعض چیزوں کی حرمت احادیث مبارکہ میں بیان کی گئی ہیں، پرندوں کے سلسلے میں حدیث شریف میں بنیادی اصول یہ بتایا گیا ہے کہ پرندوں میں درندے حرام ہوں گے، اور درندوں سے مراد وہ پرندے ہیں جو پنجوں سے شکار کرتے ہیں۔
حضرت عبداللہ بن عباس سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہر ایک دانت والے درندے اور ہر ایک پنجے والے پرندے کا (گوشت) کھانے سے منع فرمایا ہے۔
اس لئے فقہاء امت نے پنجے سے شکار کرنے والے اور دوسرے پرندوں پر حملہ آور ہونے والے پرندوں کو حرام قرار دیا ہے، جیسے باز وغیرہ۔۔۔ ان کے علاوہ پرندے جیسے : مرغی، فاختہ، کبوتر، وغیرہ بالاتفاق حلال ہیں، اور بطخ اور مور بھی انہیں پرندوں میں شامل ہیں کیونکہ یہ بھی پنجوں سے شکار نہیں کرتے، لہٰذا بطخ اور مور کھانا بلاشبہ جائز اور حلال ہے۔
ذکر کردہ اصول کے مطابق جو پرندے حلال ہیں ان کے انڈے بھی حلال ہوں گے اور ان کا کھانا جائز ہوگا۔ اور جو پرندے حرام ہیں ان کے انڈوں پر بھی حرام کا حکم ہوگا۔
عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ کُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ وَعَنْ کُلِّ ذِي مِخْلَبٍ مِنْ الطَّيْرِ۔(صحیح مسلم، حدیث نمبر : ۱۹۳۴)
وَأَمَّا الْمُسْتَأْنِسُ مِنْ السِّبَاعِ وَهُوَ الْكَلْبُ وَالسِّنَّوْرُ الْأَهْلِيُّ فَلَا يَحِلُّ وَكَذَلِكَ الْمُتَوَحِّشُ مِنْهَا الْمُسَمَّى بِسِبَاعِ الْوَحْشِ وَالطَّيْرِ وَهُوَ كُلُّ ذِي نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ وَكُلُّ ذِي مِخْلَبٍ مِنْ الطَّيْرِ ... وَمَا أَشْبَهَ ذَلِكَ فَيَدْخُلُ تَحْتَ نَهْيِ النَّبِيِّ - عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ - عَنْ كُلِّ ذِي مِخْلَبٍ مِنْ الطَّيْرِ وَرُوِيَ أَنَّهُ «نَهَى عَنْ كُلِّ ذِي خَطْفَةٍ وَنُهْبَةٍ وَمُجَثَّمَةٍ وَعَنْ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ الطَّيْرِ وَالْمُجَثَّمَةِ» رُوِيَ بِكَسْرِ الثَّاءِ وَفَتْحِهَا مِنْ الْجُثُومِ وَهُوَ تَلَبُّدُ الطَّائِرِ الَّذِي مِنْ عَادَتِهِ .... وَمَا لَا مِخْلَبَ لَهُ مِنْ الطَّيْرِ فَالْمُسْتَأْنِسُ مِنْهُ كَالدَّجَاجِ وَالْبَطِّ وَالْمُتَوَحِّشُ كَالْحَمَامِ وَالْفَاخِتَةِ وَالْعَصَافِيرِ والقبج وَالْكُرْكِيِّ وَالْغُرَابِ الَّذِي يَأْكُلُ الْحَبَّ وَالزَّرْعَ وَالْعَقْعَقِ وَنَحْوِهَا حَلَالٌ بِالْإِجْمَاعِ۔ (بدائع الصنائع : ۵/۳۹)
إِنْ خَرَجَ الْبَيْضُ مِنْ حَيَوَانٍ مَأْكُولٍ فِي حَال حَيَاتِهِ، أَوْ بَعْدَ تَذْكِيَتِهِ شَرْعًا، أَوْ بَعْدَ مَوْتِهِ، وَهُوَ مِمَّا لاَ يَحْتَاجُ إِلَى التَّذْكِيَةِ كَالسَّمَكِ، فَبَيْضُهُ مَأْكُولٌ إِجْمَاعًا، إِلاَّ إِذَا فَسَدَ۔ (الموسوعة الفقہیة : ٥/٣٠٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
09 رجب المرجب 1440
کویل کے انڑے کھانا کیسا ہے کیا اسلام اس کی اجازت دیتا ہے؟
جواب دیںحذف کریںکویل حلال ہے، لہٰذا اس کا انڈہ کھانا بھی جائز ہے۔
حذف کریںمور اور اس کے انڈوں کے حلال ہونے کے بارے میں اسلام کی رو سے کیا حکم ہے؟
جواب دیںحذف کریںمور اور اس کے انڈے بھی حلال ہیں۔
حذف کریںواللہ تعالٰی اعلم
تیتر کے انڈوں کا کیا حکم ہے،
جواب دیںحذف کریںچڑیا کے انڈے بارے کیا حکم ہے؟
جواب دیںحذف کریںچڑیا حلال ہے تو اس کے انڈے بھی حلال ہیں۔
حذف کریںواللہ تعالٰی اعلم