ہفتہ، 2 مارچ، 2019

حالتِ احرام میں سلا ہوا کپڑا پہننے کا حکم

*حالتِ احرام میں سلا ہوا کپڑا پہننے کا حکم*

سوال :

زید نے بیت اللہ کا طواف کیا اور ہوٹل چلا گیا اور بغیر حلق کرائے کپڑا بھی پہن لیا، پھر بتانے پر حلق کیا اب جبکہ صفا و مروہ کی سعی اور احرام بغیر حلق کے اتار دینے سے شرعی  کیا حکم لگے گا؟ رہنمائی فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔
(المستفتی : محمد شرجیل، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں اگر اس محُرم شخص نے سِلا ہوا کپڑا ایک دن یا ایک رات پہنا ہے تو اس پر ایک دم واجب ہوگا اور اگر اس سے کم پہنا ہے تو صدقہ فطر کے بقدر صدقہ (پونے دو کلو گیہوں یا اس کی قیمت) ادا کرے، اور اگر ایک گھنٹہ سے بھی کم پہنا ہے تو ایک مٹھی گیہوں دے دے۔ طواف کے بعد بقیہ ارکان ادا کرلینے سے اس کا عمرہ ادا ہوجائے گا۔

فاذا لبس مخیطاً یوماً کاملاً او لیلۃ کاملۃ فدم، المراد مقدار احدہما فلو لبس من نصف النہار الی نصف اللیل من غیر انفصال او بالعکس لزمہ دم وفی اقل من یوم ولیلۃ صدقۃ الخ، وفی اقل من ساعۃ قبضۃ من بر او قبضتان من شعیر۔ (درمختار: ۳؍۵۷۷)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
08 صفر المظفر 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں