ہفتہ، 2 مارچ، 2019

شراب بنانے والے کو انگور فروخت کرنا

*شراب بنانے والے کو انگور فروخت کرنا*

سوال :

ایک شخص کے بارے میں معلوم ہے کہ وہ انگور کی شراب بناتا ہے، تو اسے انگور فروخت کرنا کیسا ہے؟
(المستفتی : محمد انور، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : انگور اس شخص کو بیچنا جائز ہے جو اس کی شراب بناتا ہے،  کیونکہ انگور فی نفسہ گناہ نہیں ہے، یعنی انگور میں نشہ نہیں ہے بلکہ اس کے رس میں تغیر و تبدل کرنے کے بعد نشہ پیدا ہوتا ہے، اس کا ذمہ دار تغیر و تبدل اور تصرف کرنے والا ہوگا نہ کہ انگور بیچنے والا۔ البتہ ظاہراً اعانت علی المعصیۃ کے مثل ہے لہٰذا ناجائز استعمال کرنے والے کو بالخصوص مسلمان کو بیچنا خلاف احتیاط اور خلاف تقویٰ اور مکروہ تنزیہی ہے۔

وجاز بیع عصیر عنب ممن یعلم أ نہ یتخذہ حمرا لأن المعصیۃ لا تقوم بعینہ بل بعد تغییرہ وقیل یکرہ لا عانتہ علیٰ المعصیۃ ونقل المصنف عن السراج والمشکلات ان قولہ ممن ای من کافر، اما بیعہ من مسلم فیکرہ ومثلہ فی الجوھرۃ و الباقانی وغیرھما زاد القھستانی معزیا للخانیۃ أنہ یکرہ بالاتفاق قال فی الشامیۃ تحت قولہ معز یا …وعندی ان ما فی الخانیۃ محمول علی کراھۃ التنزیہ وھو الذی تطمئن الیہ النفوس۔ (شامی  : ۳۴۴ /۵)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
21 جمادی الآخر 1440

3 تبصرے:

  1. السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکات
    حضرت آپ سے ادباً التماس ہے کہ دلائل وغیرہ تھوڑا مفصل تحریر کردیا کرے تاکہ ہم طلبہ افتاء کو ڈھونڈنے میں آسانی ہو مثلا کتاب کا نام جلد باب وغیرہ
    جزاکم اللّہ

    جواب دیںحذف کریں
  2. وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ

    اصل میں بندہ عموماً مکتبہ شاملہ سے استفادہ کرتا ہے، اس لیے صرف کتاب کا نام اور جلد نمبر لکھنے پر اکتفا کیا جاتا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں