ہفتہ، 2 مارچ، 2019

جنتیوں کا پہلا کھانا اور ان کی تفریح

*جنتیوں کا پہلا کھانا اور ان کی تفریح*

سوال :

ایک شخص نے دوران تقریر بیان کرتے ہوئے کہا کہ جنت میں اللہ پاک جنتیوں کو مچھلی کے کلیجہ کا  کباب کھلائیں گے۔
اور آگے کہا کہ ایک روایت میں یہ ہیکہ اللہ پاک مچھلی اور بیل کا مقابلہ و کُشْتِی کرائیں گے (اور یہ کشتی کیسی ہوگی ہم نہیں بتاسکتے) اس کو دیکھ کر جنتی بہت خوش ہونگے اس کے بعد مچھلی کے کلیجہ کا  کباب کھلائیں گے۔
سوال یہ ہیکہ درج بالا باتیں کہاں تک درست ہے؟
(المستفتی : عبدالرحمن مقادم، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : مسند احمد کی ایک طویل روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : اہل جنت کے کھانے کے لئے سب سے پہلا کھانا مچھلی کی کلیجی کی نوک ہوگی، اور مسلم شریف کی ایک روایت سے اس کی تائید بھی ہوتی ہے ۔

مچھلی اور بیل کی کشتی والی بات احادیث اور تفاسير میں نہیں ملتی، البتہ وصف الفردوس نامی کتاب میں حضرت امام مالکؒ  کے حوالے سے لکھا ہوا ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے سنا ہے کہ جنت والوں کوسب سے پہلے جومہمانی دکھلائی جائے گی وہ مچھلی اور بیل ہوگا (بیل) جنت میں بغیر کسی چرواہے کے جنت کے درختوں سے چرتا رہے گا مچھلی جنت کی نہروں میں تیرتی رہے گی، جب جنتی جنت میں داخل ہوچکیں گے توبیل اور مچھلی دونوں کوبلایا جائے گا تو یہ دونوں جنتیوں کے سامنے ہرقسم کا کھیل کریں گے اور ایک دوسرے سے خوب مقابلہ کریں گے جس سے جنتی خوب لطف اندوز ہوں گے، پھرمچھلی بیل کو اپنی دم مارے گی اور بیل مچھلی کو اپنا سینگ مارے گا اور یہی ان کا ذبح ہونا ہوگا، پھر وہ لوگ ان کے گوشتوں کوکھائیں گے جتنا دل چاہے گا، ان دونوں کے گوشت میں جنت کی ہرچیز کا مزہ پائیں گے۔ (وصف الفردوس:۷۹)

لیکن یہ روایت مستند نہیں ہے، لہٰذا اس کے بیان کرنے سے احتیاط کرنا چاہئے ۔

قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَّا أَوَّلُ طَعَامٍ يَأْکُلُهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ فَزِيَادَةُ کَبِدِ حُوتٍ ۔(مسند احمد)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
29 محرم الحرام 1440

1 تبصرہ: