منگل، 19 مارچ، 2019

مہر کی کم از کم مقدار کیا ہے؟

*مہر کی کم از کم مقدار کیا ہے؟*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ مہر کی کم سےکم مقدار کتنی ہے؟ اور ابھی اس کی قیمت کتنی ہوگی؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : محمد توصیف، دربھنگہ)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : احناف کے نزدیک کم سے کم مہر دس درہم ہے جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : عورتوں کا نکاح غیر کفوء میں نہ کرو اور ان کا نکاح سرپرستوں کے علاوہ کوئی نہ کرے اور مہر دس درہم سے کم مقرر نہیں ہوسکتا۔

دس درہم کا وزن گرام کے اعتبار سے 30 گرام 618 ملی گرام چاندی ہے، دس گرام کا ایک تولہ ہوتا ہے، بازار سے چاندی کی قیمت معلوم کرکے اس کے مطابق حساب کرلیں۔

بطور مثال سمجھ لیں کہ آج کی تاریخ میں چاندی کی قیمت فی تولہ (دس گرام) تقریباً ساڑھے چار سو روپے ہے، اس حساب سے مہر کی کم سے کم مقدار تقریباً پندرہ سو ہوتی ہے۔

ملحوظ رہنا چاہیے کہ یہ مہر کی کم سے کم مقدار ہے، اس سے کم رکھنا جائز نہیں، اسی طرح آدمی اپنی حیثیت اور لڑکی کے مطالبہ پر مہر میں زیادتی کرسکتا ہے۔

عَنْ جابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ قالَ : قالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ : لا يَنْكِحُ النِّساءَ إلّا كُفُؤٌ ولا يُزَوِّجُهُنَّ إلّا الأوْلِياءُ ولا مَهْرَ دُونَ عَشَرَةِ دَراهِمَ۔ (سنن کبری للبیہقی، رقم : ١٤٣٨٣)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 رجب المرجب 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں