*سویابین کھانے کا حکم*
سوال :
مفتی صاحب سویابین جو کہ کھانے میں گوشت کی طرح لگتا ہے کھانا کیسا ہے؟ ایک بندہ کہہ رہا تھا کہ وہ گوشت جیسا کیوں لگتا ہے؟ کچھ نا کچھ گڑبڑ ہے اس لیے اس کا کھانا صحیح نہیں ہے، یہی بات ایک عالمہ نے بھی کہی ہے۔ رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ خیرا
(المستفتی : محمد فہد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : شریعتِ مطہرہ کا یہ واضح اور مسلّم اصول ہے کہ نباتات یعنی زمین سے اُگنے والی جتنی چیزیں ہیں وہ سب پاک اور حلال ہیں، اور ان کا کھانا بھی درست ہے۔ سوائے ان نباتات کے جو زہریلی اور مہلک ہوں یا جو نشہ آور ہوں، ان کا کھانا جائز نہیں ہے۔
سویابین بھی زمین سے اُگنے والی ایک سبزی ہے جس کے بیج سے تیل نکالا جاتا ہے، اور تیل نکالنے کے بعد اس کا جو بھوسہ ہوتا ہے اسے گوند کر اس کی گولیاں بنالی جاتی ہیں، جو نہ تو زہریلی اور مہلک ہیں اور نہ ہی اس میں نشہ ہے، اسی طرح اس میں کسی ناپاک یا حرام شئے کے ملے ہونے کا یقینی علم بھی نہیں ہے، لہٰذا اس کا کھانا بلا کراہت جائز ہے۔
معترضین کا اعتراض بلادلیل ہے اس کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے، انہیں حکمت کے ساتھ شریعت کا حکم بتایا جائے، امید ہے کہ ان کا اعتراض رفع ہوجائے۔
قال اللہ تعالیٰ : يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُلُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ۔ (سورۃ البقرہ : ۱۷۲)
الأصل في الأشیاء الإباحۃ۔ (قواعد الفقہ اشرفي : ۵۹)
الْيَقِينُ لاَ يَزُول بِالشَّكِّ۔ (الاشباہ والنظائر : ۱/۲۲۰)
مَعْنَى هَذِهِ الْقَاعِدَةِ أَنَّ مَا ثَبَتَ بِيَقِينٍ لاَ يَرْتَفِعُ بِالشَّكِّ، وَمَا ثَبَتَ بِيَقِينٍ لاَ يَرْتَفِعُ إِلاَّ بِيَقِينٍ، وَدَلِيلُهَا قَوْلُهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ فِي بَطْنِهِ شَيْئًا فَأَشْكَل عَلَيْهِ، أَخَرَجَ مِنْهُ شَيْءٌ أَمْ لاَ؟ فَلاَ يَخْرُجَنَّ مِنَ الْمَسْجِدِ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا۔
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَال: قَال رَسُول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلاَتِهِ فَلَمْ يَدْرِ كَمْ صَلَّى أَثَلاَثًا أَمْ أَرْبَعًا؟ فَلْيَطْرَحِ الشَّكَّ، وَلْيَبْنِ عَلَى مَا اسْتَيْقَنَ۔ (الموسوعۃ الفقہیۃ : ٤٥/٥٧٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
08 رجب المرجب 1440
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء مفتی صاحب
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ خیرا ہم بھی یہی سوال پوچھنا چاہ رہے تھے اللہ کے شکر سے الحمدللہ جواب گروپ کے اندر آ چکا ہے اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مولانا کی عمر میں برکت عطا فرمائے
جواب دیںحذف کریںالحمدللہ
حذف کریںآمین
جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء