ہفتہ، 23 فروری، 2019

جمعہ کی فجر میں سورہ سجدہ و دھر کا معمول بنالینا

*جمعہ کی فجر میں سورہ سجدہ و دھر کا معمول بنالینا*

سوال :

جمعہ کے دن فجر کی قرأت الم سجدہ اور سورہ دھر مسنون ہے اگر کوئی شخص دونوں رکعات میں صرف الم سجدہ کا ہی معمول بنا لے تو کیسا ہے؟
اور کبھی کبھی اس کے بجائے سورہ انشقاق پڑھا کرے تو کیا سنت ادا ہوجائے گی؟
(المستفتی : محمد شاہد، مالیگاؤں)
-----------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : جمعہ کے دن فجر کی پہلی رکعت میں الم سجدہ اور دوسری رکعت میں سورہ دہر پڑھنا مسنون اور مستحب ہے، لیکن اس کا معمول بنالینا کہ اس کے علاوہ اور کوئی سورۃ نہ پڑھی جائے مکروہ ہے، اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے اس پر دوام ثابت نہیں ہے۔

صورت مسئولہ میں ایک ہی سورۃ کے دونوں رکعت میں پڑھنے سے مذکورہ سنت ادا نہیں ہوگی، تاہم ایسا کرنے میں کوئی حرج بھی نہیں ہے، لہٰذا ایسا کرنے والے پر نکیر نہیں کی جائے گی۔

ویکرہ التعیین کا لسجدۃ وھل اتی بفجر کل جمعۃ بل یندب قرأ تھما احیاناً (درمختار مع الشامی : ۱/ ۵۰۸، فصل فی القرأۃ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
18 رجب المرجب 1439

2 تبصرے: