ہفتہ، 9 فروری، 2019

غیرمسلم کے جنازے میں شرکت کا حکم

*غیرمسلم کے جنازے میں شرکت کا حکم*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان بیچ اس مسئلے کے کہ میں پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہوں اور بہت سارے مریض غیر مسلم بھی ہیں اگر کسی غیرمسلم کا انتقال ہو جائے تو کیا میں اس کے جنازے میں شرکت کرسکتا ہوں؟
(المستفتی : طارق نعیم، مالیگاؤں)
-----------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : تعلق کی بنیاد پر غیرمسلم میت کے گھر والوں کو دلاسہ اور تسلی دینے کے لئے اُس کے گھر جانا درست ہے، البتہ اس کی تجہیز وتکفین اور جنازہ کے ساتھ چلنے اور اُس کے جلانے میں شرکت کرنے یا اِس سلسلہ میں اُس کا مالی تعاون کرنے کی شرعاً اِجازت نہیں ہے، اِس لئے کہ یہ چیزیں اُن کے مذہبی شعائر میں داخل ہیں، اگر کوئی مسلمان اس میں شرکت کرے تو وہ سخت گناہ گار ہوگا، جس کے لیے اس پر توبہ و استغفار ضروری ہوگا۔
  
لہٰذا صورت مسئولہ میں آپ کا صرف غیرمسلم کے گھر جاکر اس کے گھر والوں کو تسلی دینا جائز ہوگا، اس کے علاوہ مذکورہ بالا اعمال میں شرکت سے اجتناب ضروری ہے۔

عن ابن مسعود رضي اللّٰہ عنہ عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: من کثر سواد قوم فہو منہم، ومن رضي عمل قوم کان شریکًا في عملہ۔ (کنز العمال / کتاب الصحبۃ من قسم الأقوال ۲؍۱۱ رقم: ۲۴۷۳۰ بیروت)

ویجوز عیادۃ الذمي، کذا في التبیین۔ (الفتاویٰ الہندیۃ، کتاب الکراہیۃ / الباب الرابع عشر ۵؍۳۴۸)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
04 جمادی الآخر 1440

7 تبصرے:

  1. رافضیوں کے جنازے میں شرکت کرسکتے کیا

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. 9270121798

      اس نمبر پر واٹس اپ پر رابطہ کریں، یا بلاگ کے سرچ باکس میں رافضیوں لکھ کر سرچ کریں، جواب مل جائے گا۔

      حذف کریں
  2. انصاری محمود22 جنوری، 2021 کو 10:22 PM

    جزاکم اللہ خیرا کثیراً کثیرا

    جواب دیںحذف کریں
  3. اگہر ہم غیرکی میت کےسات سات چل سکتے ھےکیا کیوں کےوہ ہماراکریبی دوست ھے راہ سوال دیغر چیزے کا وہ تو ہم نھی کررہے ہے کیا اسکی میت میں جاسکتے ہے جواب تفصیل سے اور خوللا دیے

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. ساتھ میں جانا بھی درست نہیں ہے، البتہ براہ راست شمشان پہنچ کر دور کھڑے رہنے کی گنجائش ہے۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں