*رکوع پالینے کی کم از کم مقدار*
سوال :
کیا فرماتے ھیں علماء دین و مفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کے ایک شخص نماز میں اس حال میں شامل ہوا کہ امام رکوع میں تھا اس نے تکبیر تحریمہ کہہ کر جیسے ہی رکوع میں شامل ہوا تو امام نے رکوع سے سر اٹھا لیا اب اس کا رکوع ہوا یا نہیں؟
(المستفتی : محمد اسعد، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں اگر امام کے رکوع سے سر اُٹھانے سے پہلے پہلے مقتدی نے ایک لمحہ بھی امام کو رکوع میں پالیا، خواہ ایک تسبیح سے کم ہوتو وہ اس رکعت کو پانے والا سمجھا جائے گا۔ البتہ اگر امام رکوع سے اٹھنے کی حالت میں ہو اور مقتدی جانے کی حالت میں ہوتو رکوع نہیں ہوا، لہٰذا یہ رکعت شمار نہیں کی جائے گی۔
ولکنہ لم یدرک الرکعۃ حیث لم یدرک في جزء من الرکوع قبل رفع رأسہ منہ۔(مراقي الفلاح : ۲۴۷)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
17 جمادی الآخر 1440
جَزَاکَ اللّٰہُ خَیرًا وَاَحسَنَ الجَزَاء
جواب دیںحذف کریںJazak Allah Mufti sahab
جواب دیںحذف کریں