منگل، 12 فروری، 2019

مسافر چار رکعت والی نماز کی امامت کرے تو؟

*مسافر چار رکعت والی نماز کی امامت کرے تو؟*
سوال :
مفتی صاحب ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے کہ اگر امام مسافر ہے اور عشاء کی نماز پڑھا رہا ہے کچھ مقتدی مقیم ہیں، امام کے دو رکعت پر سلام پھیرنے کے بعد جب مقیم باقی کی دو رکعت پڑھے گا تو کیا اس میں سورہ فاتحہ پڑھی جائے گی یا نہیں؟
(المستفتی : شکیل احمد، مالیگاؤں)
-------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورت مسئولہ میں امام  کے دو رکعت پر سلام پھیرنے کے بعد مقتدی اپنی دو رکعت پوری کریں گے، اور ان دو رکعتوں  میں قرأت کا حکم نہیں ہے، بلکہ صرف اتنی دیر کھڑے ہوکر خاموش رہیں جس  میں  سورہ فاتحہ پڑھی جاسکتی ہو۔


وصح اقتداء المقیم بالمسافر فی الوقت وبعدہٗ۔ (تنویر الابصار مع الدرالمختار: ۲؍۶۱۰)
وان صلی المسافر بالمقمین رکعتین مسلم واتم المقیمون صلاتھم کذا فی الھدایۃ۔ صاروا منفردین کالمسبوق الا نھم لا یقرؤن فی الأصح ھکذا فی البتین۔(الفتاویٰ الھندیہ، صلاۃ المسافر، ۱ / ۱۴۲)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
3 شوال المکرم 1439

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں