*نشہ آور اشیاء کے استعمال سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟*
سوال :
مفتی صاحب سوال یہ ہے کہ کوئی شخص نشے کی چیز کھاتا ہے یا پیتا ہے تو اس کا غسل ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں اور نماز پڑھے تو اس کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟
(المستفتی : محمد اظہر، مالیگاؤں)
---------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : شراب، افیون، چرس وغیرہ نشہ آور اشیاء کا استعمال اگرچہ شرعاً جائز نہیں ہے، اور ایک قبیح عمل ہے، لیکن اگر کسی نے پی لیا تو اس کی وجہ سے غسل یا وضو ٹوٹتا نہیں ہے، اگر اس پر نشہ کا غلبہ نہیں ہے، تو نماز پڑھنا درست ہے۔ لیکن اگر پینے کے بعد جب نشہ غالب آجائے تو وضو متاثر ہوکر ٹوٹ جائے گا۔ اور ایسی حالت میں نماز پڑھنا بھی درست نہ ہوگا۔
قال اللہ تعالٰی : یَا اَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْرَبُوْا الصَّلَاۃَ وَاَنْتُمْ سُکَارٰی حَتَّی تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ۔ (سورۃ النساء، آیت: ۴۳)
إن السکر یبطل الوضوء والصلوۃ، وہو محمول علی أنہ شرب المسکر، فقام إلی الصلوۃ قبل أن یصیر إلی ہذہ الحالۃ، ثم صار في أثنائہا إلی حالۃ لو مشی فیہا یتحرک۔ (البحر الرائق، کتاب الطہارۃ، ۱/ ۷۷)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 جمادی الاول 1440
Jazakallah
جواب دیںحذف کریں