*بس، ریلوے اسٹیشن وغیرہ پر نماز کا حکم*
سوال :
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ زید ابھی ائیرپورٹ پر ہے ابھی اس کا سفر شروع نہیں ہوا ہے اور نماز کا وقت ہوگیا ہے تو کیا وہ قصر کرے گا یا پوری نماز پڑھے گا؟
(المستفتی : محمد یاسر، مالیگاؤں)
-----------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : شرعی مسافت کے سفر کی نیت سے اگر کوئی شخص اپنے شہر کی حدود سے باہر نکل جائے تو وہ مسافر ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے نمازوں میں قصر کرے گا۔
صورت مسئولہ میں اگر ائیر پورٹ آبادی سے ملحق ہے تو وہ شہر ہی کے حکم میں ہے، لہٰذا وہاں سے سفر شروع کرنے والا یا واپس آنے والا ان جگہوں پر قصر نہیں کرے گا، بلکہ مکمل نماز ادا کرے گا۔ لیکن اگر ائیرپورٹ آبادی کے باہر ہو جیسا کہ آج کل بعض شہروں کے ایئرپورٹ آبادی سے کافی دوری پر واقع ہوتے ہیں، تو پھر آدمی حدود شہر سے نکلتے ہی مسافر ہوجائے گا اور ایئرپورٹ وغیرہ پر قصر کرے گا۔
(المستفتی : محمد یاسر، مالیگاؤں)
-----------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : شرعی مسافت کے سفر کی نیت سے اگر کوئی شخص اپنے شہر کی حدود سے باہر نکل جائے تو وہ مسافر ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے نمازوں میں قصر کرے گا۔
صورت مسئولہ میں اگر ائیر پورٹ آبادی سے ملحق ہے تو وہ شہر ہی کے حکم میں ہے، لہٰذا وہاں سے سفر شروع کرنے والا یا واپس آنے والا ان جگہوں پر قصر نہیں کرے گا، بلکہ مکمل نماز ادا کرے گا۔ لیکن اگر ائیرپورٹ آبادی کے باہر ہو جیسا کہ آج کل بعض شہروں کے ایئرپورٹ آبادی سے کافی دوری پر واقع ہوتے ہیں، تو پھر آدمی حدود شہر سے نکلتے ہی مسافر ہوجائے گا اور ایئرپورٹ وغیرہ پر قصر کرے گا۔
یشترط مفارقۃ ما کان من توابع موضع الإقامۃ۔ (شامی : ۲؍۵۹۹)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
24 جمادی الاول 1440
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
24 جمادی الاول 1440
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں