*مہر کی کم سے کم مقدار کیا ہے؟*
سوال :
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ مہر کی کم سے کم مقدار کتنی ہوگی؟
براہ کرم مکمل مدلل جواب عنایت فرمائیں ۔
(المستفتی : محمد ابوذر، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : احناف کےنزدیک کم سے کم مہر دس درہم ہے ۔
حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا : عورتوں کا نکاح غیر کفوء میں نہ کرو اور ان کا نکاح سرپرستوں کے علاوہ کوئی نہ کرے اور مہر دس درہم سے کم مقرر نہیں ہوسکتا ۔
دس درہم کا وزن گرام کے اعتبار سے 30 گرام 618 ملی گرام چاندی ہے، دس گرام کا ایک تولہ ہوتا ہے، بازار سے چاندی کی قیمت معلوم کرکے اس کے مطابق حساب کرلیں ۔
بطور مثال کے سمجھ لیں کہ آج کی تاریخ میں چاندی کی قیمت فی تولہ (دس گرام) تقریباً ساڑھے چار سو روپے ہے، اس حساب سے اقل مہر تقریباً چودہ سو ہوتی ہے ۔
یہ مہر کی کم سے کم مقدار ہے، اس سے کم رکھنا جائز نہیں، اسی طرح آدمی اپنی حیثیت اور لڑکی کے مطالبہ پر مہر میں زیادتی کرسکتا ہے ۔
عن جابر بن عبداللهؓ قال قال رسول الله صلی الله علیہ وسلم: "لا تنکحوا النساء إلا الأکفاء ولا یزوجھن إلا الأولیاء ولا مھردون عشرۃ دراھم"(بیہقی، ۴/۱۳۳)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
7 شعبان المعظم 1439
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں