اتوار، 9 دسمبر، 2018

الیکشن میں ورکری کرنے اور اس کی اجرت کا حکم

*الیکشن میں ورکری کرنے اور اس کی اجرت کا حکم*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ الیکشن کے ایام میں کلبوں اور نوجوانوں کا روپیہ لے کر کسی بھی پارٹی کی تشہیر کا کام کرنا کیسا ہے؟ جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : خلیل احمد، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق : الیکشن کے موقع پر امیدوار حضرات ووٹ حاصل کرنے کے لئے ووٹروں میں اپنی تشہیر کے لئے کلبوں اور نوجوانوں کو تیار کرتے ہیں، اور وہ اس کام کو انجام دینے کے لئے جدوجہد کرتے ہیں اور وقت خرچ کرتے ہیں، لہٰذا اس محنت اور وقت دینے پر ملنے والی اجرت شرعاً جائز اور درست ہے۔

البتہ اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ جان بوجھ کر ایسے امیدوار کی تشہیر نہ کی جائے جو نا اہل ہو جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی اور مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہو کیونکہ ایسے امیدوار کی تشہیری مہم میں حصہ لینا تعاون علی المعصیت میں شمار ہوگا۔


الأجرۃ إنما تکون في مقابلۃ العمل ۔ (شامي، زکریا ۴/ ۳۰۷)

وشرطہا کون الأجرۃ والمنفعۃ معلومتین؛ لأن جہالتہما تفضي إلی المنازعۃ ۔ (الدرالمختار مع الشامي، زکریا ۹/ ۷-٨)

ولاتعاونوا علی الاثم والعدوان یعنی لاتعاونوا علی ارتکاب المنہیات ۔(تفسیرمظہری :٤٨/٣)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
02 ربیع الآخر 1440

2 تبصرے: